لاہور(ویب ڈیسک) پنجاب کابینہ کے پہلے اجلاس میں کفایت شعاری پالیسی کی منظوری دے دی گئی، صوبے میں کسی کو اضافی پروٹوکول نہیں دیا جائے گا۔ ہر افسر اور وزیر صرف ایک سرکاری گاڑی استعمال کر سکے گا۔پبلک سروس کمیشن کے علاوہ تمام بھرتیوں پر پابندی ہوگی۔ امن و امان کی بہتری کیلئے نیا پلان تشکیل دینے
کا فیصلہ بھی کیا گیا ۔پنجاب کا بلدیاتی نظام خیبر پختونخوا کی طرز پر لانے کی منظوری دی گئی اور نئے بلدیاتی نظام کے تحت مقامی حکومتوں کو مضبوط بنانے کافیصلہ کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیرصدارت پنجاب کابینہ کا پہلا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں مختلف محکموں کے سیکرٹریز نے اپنے اپنے محکموں سے متعلق بریفنگ دی اور صوبے میں امن و امان کی مجموعی صورتحال کو بہتر بنانے کیلئے اقدامات پر غور کیا گیا۔کابینہ کے اجلاس میں کفایت شعاری پالیسی کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم کے احکامات کو مدنظر رکھتے ہوئے اخراجات کم کیے جائیں گے ، صوبے بھر میں کسی کو اضافی پروٹوکول نہیں دیا جائے گا جبکہ وزیراعلیٰ خود بھی انتہائی کم پروٹوکول لیں گے ۔ ہر افسر اور وزیر صرف ایک سرکاری گاڑی استعمال کر سکے گا ۔اجلاس میں شریک اراکین کی صرف چائے اور بسکٹ سے تواضع کی گئی۔ وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے کہا کہ وزیراعظم کی بچت مہم ہر صورت کامیاب کریں گے ، وزیراعظم کے 100 دن کے پلان پر مکمل عملدر آمد ہوگا۔ پنجاب میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کیلئے نیا پلان تشکیل دینے کا بھی فیصلہ کیا گیا،
اجلاس میں 11 نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا جبکہ کابینہ کو وزیراعظم عمران خان کے 100 دن کے ایجنڈے کے بارے میں بھی بریفنگ دی گئی۔اجلاس میں جنوبی پنجاب کے صوبے کے قیام کے وعدے کی تکمیل کیلئے ضروری اقدامات کرنے کا فوری فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں اس حوالے سے ورکنگ گروپ قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں بلدیاتی نظام اور پولیس کے حوالے سے بھی فیصلے کیے گئے ،جن کے مطابق موجودہ حکومت نیا بلدیاتی نظام تشکیل دے گی جس کے ذریعے ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچایا جائے گا۔پولیس کو غیر سیاسی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کیے جائیں گے اور اس حوالے سے خیبر پختونخوا کا ماڈل سامنے رکھا جائے گا۔عوام کو صحت کی یکساں اور جدید ترین سہولیات کی فراہمی پی ٹی آئی حکومت کے منشور میں سرفہرست ہے ۔ پہلے مرحلے میں 3 نکات پر فوری عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا جن میں ایمرجنسی میں میسر سہولتوں میں بہتری، مفت ادویات کی فراہمی اور انصاف صحت کارڈ کا اجرا شامل ہے ۔وزیراعظم عمران خان کی ترجیحات میں ہر پاکستانی کیلئے پینے کے صاف پانی کی فراہمی اولین ہے جس کیلئے ہنگامی بنیادوں پر کام شروع ہوگا۔ ماضی میں پینے کی صاف پانی کی فراہمی کے نعرے لگائے گئے
اور اربوں روپے ضائع کئے گئے لیکن پی ٹی آئی حکومت اس سلسلے میں ٹھوس منصوبہ بندی کرکے آئندہ 100 روز میں جامع روڈمیپ دے گی۔بے روزگار افراد کو روزگار کی فراہمی، فنی تعلیم کے فروغ، بے گھرافراد کو گھروں کی فراہمی، غربت کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کئے جائیں گے ۔اجلاس میں وزیراعظم عمران خان کے وژن کو آگے بڑھانے ، ملک کی ترقی و خوشحالی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور مختلف محکموں میں اصلاحات کے حوالے سے سیر حاصل تبادلہ خیال کیا گیا۔کابینہ اجلاس میں متفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ وزیراعظم کے 100 روزہ پروگرام پر تیزی سے عملدرآمد کیا جائے گا اور پنجاب اس حوالے سے ہراول دستے کا کردار ادا کرے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ گڈگورننس، میرٹ، شفافیت، کفایت شعاری اور سادگی حکومت کی اولین ترجیح ہوگی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پرائمری تعلیم کے حوالے سے بچوں کی انرولمنٹ کے ٹارگٹ تمام اضلاع کو دئیے جائیں گے تاکہ ہر غریب آدمی کا بچہ سرکاری وسائل سے تعلیم حاصل کرسکے ۔کاٹیج انڈسٹری کے حوالے سے بھی فیصلہ کیا گیا تاکہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو قرضے دے کر اپنے پاؤں پر کھڑا کیا جاسکے ۔فنی تعلیم کے حوالے سے ٹیوٹا کے کردار کو مزید بڑھانے اور سکلڈ لیبر پیدا کرنے
کے حوالے سے بھی فیصلہ کیا گیا۔کم ترقی یافتہ علاقوں کی ترقی کیلئے منصوبہ بندی کی جائے گی اور عام آدمی کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ 100 روزہ پلان پر عملدرآمد کیلئے تمام محکمے اپنی اپنی سفارشات مرتب کریں گے جبکہ پنجاب کی جانب سے سینئر وزیر عبدالعلیم خان کوآرڈینیٹر ہوں گے اور تمام محکموں کے مابین رابطے اور ان کی سفارشات کا جائزہ لینے کے بعد انہیں آئندہ کابینہ اجلاس میں پیش کریں گے ۔اجلاس میں محرم الحرام کے حوالے سے کئے جانے والے انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور ہر ضلع میں امن و امان قائم رکھنے کیلئے وزرا کی ڈیوٹیاں لگائی جائیں گی۔ کابینہ کاپہلا اجلاس تقریباً ساڑھے تین گھنٹے جاری رہا ۔ پنجاب کا بینہ کا پہلا اجلاس سادگی اور کفایت شعاری کا آئینہ دار تھا ۔ اجلاس کے شرکا کو صرف چائے اور بسکٹ پیش کئے گئے ۔ وزیر اعلیٰ اور صوبائی وزرانے وزیر اعلٰی آفس کی مسجد میں نماز جمعہ ادا کی ۔مزید برآں وزیراعلیٰ نے لاہور کے علاقے جوہر ٹاؤن میں ایک گھر سے 4افراد کی لاشیں برآمد ہونے کے واقعہ کانوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کر لی ۔ بعد ازاں وزیراعلیٰ سے تحریک انصاف کے نامزدصدارتی امیدوار عارف علوی نے ملاقات کی۔ملاقات میں صدارتی الیکشن اورسیاسی امورپر تبادلہ خیال ہوا۔ بعد ازاں پنجاب کے وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے عوام کی بہتری کیلئے 87 روز کا پلان جاری کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کابینہ نے نئے پلان کی منظوری دے دی ہے ۔پنجاب میں نیا بلدیاتی نظام جلد لائیں گے ۔عوام اب تبدیلی دیکھیں گے ۔ 87 دن میں تبدیلی آئے گی۔ انہو ں نے بتایا کہ ہر افسر اور وزیر صرف ایک سرکاری گاڑی استعمال کر سکے گا