لاہور; کے پوش علاقے ڈیفنس کے ایک بنگلے سے گزشتہ رات 25 سالہ ماڈل انعم تنولی کی پھندا لگی لاش برآمد ہوئی تھی۔ماڈل انعم تنولی کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سامنے آ گئی۔
پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق ماڈل کے جسم پر تشدد کے کوئی نشان نہیں ہیں جب کہ ماڈل کی موت سانس بند ہونے سے ہوئی۔ پولیس ذرائع کے مطابق واقعہ خودکشی کا لگتا ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے آئی جی سے واقعے کی رپورٹ طلب کر لی۔وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے اپنے ایک بیان انعم تنولی کے مبینہ قتل پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایسے واقعات کو چھپانے کے لیے بھی قتل کو خودکشی کا رنگ دے دیا جاتا ہے تاہم پولیس اس واقعے میں تفتیش کے تمام پہلوؤں کو ملحوظ خاطر رکھے اور حقائق سامنے لائے۔انہوں نے کہا کہ آرٹسٹ پاکستانی قوم کا سرمایہ ہیں اور ان کی حفاظت ہماری ذمہ
داری ہے۔کچھ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ انعم تنولی گزشتہ کافی عرصے سے ذہنی دباؤ کا شکار تھیں۔یاد رہے معروف پاکستانی ماڈل انعم تنولی نے ذہنی دباؤ کیساتھ ایک طویل جنگ کے بعد خودکشی کر لی تھی جس کے باعث شوبز انڈسٹری سوگ میں ڈوب گئی ۔جسمانی صحت کیساتھ دماغی صحت بھی اتنی ہی اہمیت کی حامل ہے تاہم پاکستان میں اس پر زیادہ توجہ نہیں دی جاتی جبکہ کسی کا مذاق اڑانے اور اسے غلط ناموں کیساتھ پکارنے سے قبل یہ بھی نہیں سوچا جاتا کہ ایسا کرنے سے دوسرے شخص پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔انعم تنولی گزشتہ کافی عرصے سے ذہنی دباؤ کا شکار تھیں تاہم یہ کہنا قبل از وقت ہو گا کہ وہ ذاتی مسائل کے بعد ڈپریشن کا شکار تھیں یا پھر پروفیشنل زندگی کے حوالے سے پریشان تھیں۔ انعم تنولی ڈپریشن کیساتھ طویل جنگ لڑنے کے بعد بالآخر ہمت ہار گئیں اور اپنی زندگی کا خاتمہ کر لیا تھا۔
Post Views - پوسٹ کو دیکھا گیا: 151