اور جسے اللہ عزت دے۔۔۔۔ عمران خان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سعودی عرب کی کونسی اعلیٰ شخصیت پاکستان آرہی ہے؟۔۔۔اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک )امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو مختصر دورہ مکمل کر کے بعد بھارت پہنچ گئے ہیں جبکہ آج سعود ی عرب کے وزیر اطلاعات ڈاکٹر عود بن صالح العواد
اور چینی وزیر وزیر خارجہ دورہ پاکستان کیلئے اسلام آباد پہنچیں گے ۔تفصیلات کے مطابق وزیر اطلاعات فوادچوہدری کا کہناتھا کہ سعودی وزیراطلاعات ڈاکٹر عواد بن صالح العواد آج پاکستان پہنچیں گے، سعودی وزیراطلاعات وزیراعظم عمران خان سے بھی ملاقات کریں گے ، دورے کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنا ہے،سعودی وزیراطلاعات کی آمد دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کا مظہر ہے۔ وفد میں سعودی عرب کے سفیرنواف المالکی،سعودی وزیراطلاعات کے مشیر بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ دو روز قبل امریکی سیکریٹری اسٹیٹ اور چئیرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ اسلام آباد پہنچے جہاں ان کا وزارت خارجہ کے حکام نے استقبال کیا۔ اپنے ایک روزہ دورے میں مائیک پومپیو اور جنرل جوزف ڈنفرڈ سمیت امریکی وفد پہلے اسلام آباد میں امریکی سفارتخانے پہنچا جس کے بعد وہاں سے دفتر خارجہ کے لیے روانہ ہوا۔دفترِ خارجہ پہنچنے پر وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی نے امریکی سیکریٹری اسٹیٹ اور ان کے وفد کا استقبال کیا جس کے بعد وفود کی سطح پر دونوں ممالک کے نمائندگان کی ملاقات ہوئی جو 40 منٹ تک جاری رہی۔بعدِ ازاں امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ مائیک پومپیو اور جنرل جوزف ڈنفرڈ کی سربراہی میں امریکی
وفد وزیرِ اعظم سے ملاقات کے لیے وزیرِ اعظم آفس پہنچا۔وزیرِ اعظم آفس میں امریکی وفد کی عمران خان سے ملاقات ایک گھنٹے تک جاری رہی جس میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور وزیرِ خارجہ شاہ محمود قریشی بھی موجود تھے۔اپنے دورے کے دوران وہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے اور آج ہی اپنا دورہ مکمل کرکے بھارت روانہ ہوجائیں گے۔امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ پاکستان کی سول اور عسکری قیادت سے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں بہتری، خطے میں امن و امان کی صورتحال پر بات چیت کریں گے۔پاکستان آمد سے قبل میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو بہتر کرنے کے لیے وہاں جارہے ہیں۔انہوں نے کہا تھا کہ ’میں نے پاکستانیوں کے ساتھ سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے) کے سربراہ کے طور پر ساتھ کام کیا ہے۔ ہماری ٹیمیں طویل عرصے سے ایک دوسرے کے ساتھ کام کر رہی ہیں‘۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 30 کروڑ ڈالر کی امداد رکنے کی خبر پاکستانیوں کے لیے نئی نہیں ہے انہیں پہلے ہی آگاہ کردیا گیا تھا کہ انہیں یہ رقم نہیں دی جائے گی۔