لاہور (ویب ڈیسک ) حکومت میں آتے ہی پاکستان تحریک انصاف تنازعات کا شکار ہو گئی، پہلے پہل تو انتظامی سطح پر تنازعات سامنے آئے، تاہم ابپاکستان تحریک انصاف اندرونی اختلافات کا شکار بھی ہو گئی ہے جس سے پارٹی کو ضمنی انتخابات اور اس کے بعد بلدیاتی انتخابات میں بھاری نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے الیکٹیبلز اور پارٹی کے پُرانے رہنماؤں میں اختلافات شدت اختیار کر گئے ہیں۔پاکستان تحریک انصاف کے رہنما عمر سرفراز چیمہ نے ترجمان پنجاب حکومت بننے سے انکار کر دیا ۔ عمر سرفراز چیمہ کا کہنا تھا کہ میں نادان لوگوں کی بدزبانی کا دفاع نہیں کر سکتا۔ پاکستان تحریک انصاف عمر سرفراز چیمہ کو ترجمان پنجاب حکومت بنانے کی خواہشمند تھی لیکن انہوں نے صاف انکار کر دیا ، دوسری جانب کئی پارٹی رہنماؤں نے مسلسل نظر انداز کیے جانے پر حکومت میں فعال کردار ادا کرنے سے انکار کر دیا ہے۔پارٹی کے سینئیر رہنما حامد خان نے پاکستان تحریک انصاف کے اجلاس میں شرکت چھوڑ دی ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف میں ضمنی انتخاب کی ٹکٹس کی تقسیم کے معاملے پر شدید اختلافات پیدا ہو گئے ہیں۔ کراچی میں ضمنی انتخاب کی ٹکٹس کی تقسیم کے معاملے پر سینئرپارٹی رہنماؤں نے فردوس شمیم نقوی پراقرباپروری کا الزام عائد کرتے ہوئے سوشل میڈیا پرازخود ٹکٹوں کی تقسیم کے حوالے سے سروے کروانا شروع کردیا ہے۔ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستارکی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اور انہیں ڈاکٹر عارف علوی کی خالی کردہ نشست پرٹکٹ دیئے جانے کی خبروں نے پارٹی کے نظریاتی کارکنوں میں شدید اضطراب پیدا کر دیا ہے ۔ذرائع کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کو عام انتخابات کے بعد ضمنی انتخابات میں بھی پارٹی ٹکٹس کی تقسیم کے حوالے سے شدید مشکلات درپیش ہیں۔