لاہور (ویب ڈیسک) ممتاز تجزیہ کار ایاز امیر نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو وقت دیا جائے، چند ہفتے میں کوئی معجزہ نہیں ہو سکتا۔ پاکستان میں بھی کئی ادارے چندوں سے بنے اور چل رہے ہیں، جن میں سندھ انسٹیٹیوٹ آف یورالوجی، گنگارام ہسپتال، گلاب دیوی ہسپتال جیسے نامور ادارے شامل ہیں
پروگرام تھنک ٹینک میں گفتگو کرتے ہوئے چینی وزیر خارجہ کے دورے کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ چین کو توقع نہیں تھی کہ پاکستان میں اس پر تنقید ہو سکتی ہے، پہلی مرتبہ پاکستان میں چینی امداد اور سی پیک کو تنقید کی نظر سے دیکھا گیا۔ سابق حکمرانوں نے سی پیک کی تفصیلات خفیہ رکھ کر خوامخواہ شکوک وشبہات پیدا کئے۔ چینی اس معاملے پر بہت حساس ہیں اور اس تاثر کو زائل کرنا چاہتے ہیں۔ہارون الرشید نے کہا کہ چندے سے ڈیم نہیں بنتے مگر قومیں بن جاتی ہیں۔ حضور پاکؐ کے دور میں ایسی کئی مثالیں ملتی ہیں۔ کترینہ طوفان کے متاثرین کیلئے امریکی شہریوں نے چندے دے کر مدد کی، امریکی ارب پتی بڑے بڑے فلاحی منصوبوں کیلئے فنڈنگ کرتے ہیں۔ عمران خان دنیا سے نہیں ، اپنے لوگوں سے چندہ مانگ رہے ہیں، اس سے لوگوں میں شمولیت کا احساس پیدا ہو گا۔سلمان غنی نے کہا کہ ڈیموں کیلئے چندہ مہم کا آغاز چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کیا، کسی نے یہ نہیں کہا کہ چندے سے ڈیم بن جائیگا، یہ لوگوں میں ولولہ پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ ڈیم تحریک انصاف کے نہیں، پاکستان کے بنیں گے، اپوزیشن بھی اس میں کردار ادا کرے گی۔خاور گھمن نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کرپشن کے خاتمے کے ایجنڈے کیساتھ اقتدار میں آئی، ٹیکسوں کا نظام بہتر بنانے کی ضرورت ہے ۔ چندے کی مہم میں کرپشن کے خاتمے کا ایجنڈا گم نہیں ہونا چاہیے۔