لاہور (ویب ڈیسک) لاہور کے علاقے کوٹ لکھپت میں گروہ سرگرم، ماڈل ٹاؤن پولیس نے تین کارندے پکڑ لئے، تحقیقات میں مزید سنسنی خیز انکشافات متوقع ہیں۔ایس پی ماڈل ٹاؤن کے مطابق بچوں کے ساتھ بد فعلی اور ویڈیو سکینڈل میں ملوث تینوں ملزم آپس میں کزن ہیں۔ گرفتار ملزموں
کی عمریں 20 سے 25 سال کے درمیان ہیں۔پولیس حکام کے مطابق ابتدائی تفتیش کے دوران ملزم صرف کوٹ لکھپت میں بچوں سے زیادتی کے واقعہ میں ملوث ہیں۔ ملزم ظہیر، کامران اور قاسم سے مختلف پہلوؤں پر تفتیش جاری ہے۔ملزمان معصوم بچوں کو درندگی کا نشانہ بنانے کے بعد ویڈیو بناتے تھے، ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوانے کیلئے پولیس نے کیس پر تحقیقات شروع کر دی ہے۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق کوٹ لکھپت کے علاقہ میں اوباش ملزمان نے لڑکے کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جبکہ اسکی کمسن بہن کو بھی ہوس کا نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ رکھ چندرائے میں ملزمان کامران، قاسم، ظہیر، ٹہنی مسیح نے پہلے محلہ دار عبدالرزاق کی 13 سالہ بیٹی کو اغوا کے بعد زیادتی کا نشانہ بنانے کی کوشش کی اور بعد میں اسکے 9سالہ بھائی کو بھی اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بناتے رہے۔ اس دوران ملزمان نے ویڈیو بھی بنالی۔ پولیس نے پہلے تو ٹال دیا تاہم لواحقین اور اہل علاقہ کے احتجاج پر پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ میڈیا پر خبر چلنے پر پولیس حکام حرکت میں آگئے اور ایک ملزم کامران کو گرفتار کرلیا گیا۔ پولیس ک یمطابق یہ ایک منظم گروہ ہے جو کمسن بچوںسے زیادتی کرتا ہے۔ ایس ایس پی ماڈل ٹائون کے مطابق دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں۔ دریں اثنا دیگر واقعات میں 13 سالہ لڑکی اور شادی شدہ خاتون کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا۔ ماموں کانجن میں 13سالہ سویرا کو اسکے پڑوسی عامر نے اپنی بہن کی مدد سے اغوا کے بعد ساتھیوں سے ملکر زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ اوکاڑہ میں محنت کش خدایار گھر سے باہر تھا جس کی غیرموجودگی میں ملزم اشفاق نے اسکی بیوی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔