اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات اور سربراہ کفایت شعاری ٹاسک فورس ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ سفارشات کی تیاری میں کم از کم 3 ماہ کا عرصہ لگ سکتا ہے لیکن حکومت کے پہلے 100دن کے ایجنڈے کی روشنی میں کچھ نہ کچھ تیار
کرلیا جائے گا ،ایوان صدر میں گفتگو کرتے ہوئے مشیر وزیراعظم نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ سفارشات ایک ہی بار تیار ہوں اور ان پر عملدرآمد کیا جائے ، بار بار اس میں تبدیلی نہیں ہونی چاہئے ،ابھی وہ لوگوں سے ملاقاتیں کررہے ہیں،ان لوگوں سے بھی ملاقاتیں کی ہیں جن سے ماضی میں زیادتی ہوتی رہی ہے ، اداروں اور افراد سے بھی مشاورت جاری ہے ، دنیا میں رائج مختلف رول ماڈلز کا بھی جائزہ لے رہے ہیں اس کے بعد حتمی سفارشات وزیراعظم کو دی جائیں گی جو جائزہ لینے کے بعد احکامات جاری کریں گے ہم جہاں بھی جاتے ہیں لوگ اس حوالے سے جاننا چاہتے ہیں کہ اب تک کیا سفارشات تیار ہوئی ہیں لیکن میں سب کو یہی کہتا ہوں ابھی تھوڑا انتظار کریں ، ملک اور عوام کے بہترین مفاد اور بچوں کے بہتر مستقبل کیلئے اچھی سفارشات تیار کی جائیں گی۔دوسری جانب ایک خبرکے مطابق پاکستان کے سٹیٹ بینک کے سابق گورنر ڈاکٹر عشرت حسین نے لندن میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی قیادت کو اس بات کا خیال رکھنا ہوگا کہ جب ملک میں ترقی ہو تو اس کے ثمرات تمام طبقات تک پہنچائے جائیں اور ایسا اسی صورت میں ممکن ہوسکتا ہے جب تمام ملکی ادارے اپنے اپنے فرائض احسن طریقے سے ادا کر رہے ہوں۔انھوں نے یہ بات سنیچر کے روز لندن سکول آف اکنامکس میں ساؤتھ ایشیا سوسائٹی کے زیر اہتمام ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ڈاکٹر عشرت حسین نے مزید کہا کہ پاکستان طویل عرصے تک خطے میں سب سے زیادہ شرحِ نمو حاصل کرنے والا ملک تھا اور انیس سو نوے تک یہاں چھ اعشاریہ پانچ فیصد کی شرح سے ترقی ہو رہی تھی لیکن بعد میں یہ کم ہوتے ہوتے چار اعشاریہ پانچ فیصد تک آ گئی ہے۔