مظاہرہ کرتے ہیں ۔ ہمارے گھروں میں اکثر اوقات پانی کے نل کھلے ہوتے ہیں اور ہم اس پانی کے ضائع ہونے پر دھیان بھی نہیں دیتے ۔ اگر یہی پانی ختم ہو جائے تو ہم ایک گھنٹہ بھی انتظا رنہیں کر سکتے ۔ او ر پاکستان اس وقت مشکل دور سے گزر ر ہا ہے ۔ ہمارے ملک میں پانی کی قلت ہونے والی ہے۔ اور ہمارے ملک میں پچھلے 30 سالوں سے کوئی ڈٖیم نہیں بنا ۔ اور سال پانی کے بحران کے نتائج سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں ۔ اور اسی وجہ سے سپریم کورٹ نے پانی قلت کو ختم کرنے کے لیے ڈیم فنڈ مہم چلانے کا فیصلہ کیا۔ پاکستان میں پہلے سے موجود ڈیم پانی کی قلت کو پورا نہیں کر سکتے ۔ رابی پیر زادہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ پاکستان ایک مضبوط معیشت کے طور پر اس وقت ابھرے گا جب ہمارے ملک میں بنیادی حقوق ملیں گے۔ اور پانی ایک بنیادی ٖ ضرورت ہے ۔ ہم ڈیم میں پیسے تک نہیں دینا چاہتے ، اور اگر ڈیم کو بنانے کے لیے ہم فنڈز دیں گے ۔ تو آنے والی نسلوں کو ہم یہ بتا نے کے قابل ہونگے کہ پانی کی،
قلت کو ختم کرنے کے لیے ہم نے بھی اپنا کردار اپنا ادا کیا تھا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی حکومت کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے پاکستا ن کو پانی کی قلت کا سامنا ہے۔ انہوں نے انکشاف کیا کہ بھاشا ڈیم کی سنگ بنیاد پیپلز پارٹی نے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے رکھی ، لیکن یہ منصوبہ پھر سیاست کی نظر ہو گیا جبکہ بھارت نے بھی اس ڈیم کو بننے کے لیے کافی حد تک مزاحمت کرتا رہا لیکن جب سی پیک کا منصوبہ شروع ہوا تو چین نے آفر کی کہ ہماری حکومت بھاشا ڈیم بنائے گی لیکن اس کے بدلے پاکستان کو تربیلا ڈیم گروی رکھنا پڑے گا ۔ لیکن پاکستان قوم اب بدل چکی ہے وہ اپنے اچھے اور برے کا فیصلہ کر سکتی ۔ بھاشا ڈیم سے 4ہزار 500 میگا واڑ بجلی پیدا ہو گی جس سے نہ صرف پانی بلکہ لاڈ شیڈنگ کے جن کو بھی بوتل میں قید کیا سکے گا ۔ جس میں 28 ارب ڈالر ان لوگوں کو دیئے جائیں گے جو وہاں پر رہائش پذیر ہیں ۔ انہوں نے پوری قوم کو ڈیم فنڈ میں بڑ ھ چڑھ کر حصہ لینے کی اپیل کی ۔