ممبئی (ویب ڈیسک ) بھارتی پروفیسر کی ٹی وی پر لائیو براڈکاسٹنگ کے دوران وفات وہاں موجود لوگوں کے لیے ہی نہیں بلکہ سب دیکھنے والوں کے لیے بھی دھچکا تھی۔پروفیسر ریٹا جیتندرا ”گڈ مارننگ جے اینڈ کے “ مارننگ شو کی عکس بندی کے دوران بولتے ہوئے وفات پا گئیں۔ شو کے دوران انہوں نے اپنی زندگی اور اب تک کے کیریر کے بارے میں بتایا۔
مشہور پروفیسر، مصنف اور فنکار پروفیسر ریٹا بولتے ہوئے فقرے کے دوران ہی چپ ہوئیں اوراُن کی گردن پیچھے کی طرف ڈھلک گئی شو کے میزبان زاہد مختار نے کہا کہ وہ ہمیں اپنی زندگی کی دلچسپ چیزوں کے بارے میں بتا رہی تھیں اور بالکل نارمل تھیں، لیکن اچانک انہوں نے بولنا بند کیا اور ہچکیاں لیں۔ زاہد مختار نے بتایا کہ ہم نے فوراً ہی انٹرویو کٹ کردیا اور ٹی وی پر ایک ڈاکیومنٹری لگا دی۔وہ انہیں فوراً ہسپتال لے گئے۔زاہد مختا ر نے انڈین ٹیلی گراف کو بتایا کہ اُن کا ٹیلی ویژن کے ساتھ گہرا تعلق تھا اور اُن کے آخری الفاظ اپنے ڈرامے لکھنے کی ابتدا کے بارے تھے۔سرینگر میں پروفیسر ریٹا کی میزبان حافظہ مظفر نے بتایا کہ مس جتندرا جب انٹرویو کے لیے سٹوڈیو جا رہی تھیں تو انہوں نے دوران ڈرائیونگ سابق صدر اے پی جے عبدالکلام کی طرح کام کرتے ہوئے مرنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔ریاست کے وومن کمیشن کی سابقہ سیکرٹری حافظہ مظفر کو پروفیسر ریٹا نے بتایا کہ ڈاکٹر کلام کام کے دوران فوت ہوئے تھے۔حافظہ مظفر نے کہا کہ پروفیسر ریٹا کی وفات بھی ایسے ہی ہوئی، انہوں نے بھی اپنی آخری سانس سٹوڈیو میں لی۔ پروفیسر ریٹا کو ایس ایم ایچ ایس ہسپتال، جموں لے جایا گیا تو ڈاکٹروں نے اُن کی وفات کی تصدیق کر دی۔ڈاکٹر سلیم نے بتایا کہ اُن کی وفات دل کی دھڑکن رک جانے کی وجہ سے ہوئی۔ پروفیسر ریٹا کی میت بعد میں اُن کے خاندان کے حوالے کر دی گئی۔ شو کےپروڈیوسر تنویر میر نے بتایا کہ یہ اُن کے لیے صدمے کاباعث ہے۔ یہ دوردرشن کی تاریخ میں پہلی بار ہوا ہے کہ کوئی مہمان لائیو پروگرام میں وفات پا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ انہوں نے پروگرام کو بغیر روکے مکمل تو کر لیا لیکن وہ اس حادثے پر غمزدہ ہیں اور مرحومہ کے لیے دعاگو ہیں۔