کراچی (ویب ڈیسک)کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد میں بیوٹی پارلر کے باہر سے ایک دلہن پراسرار طور پر لاپتہ ہوگئی۔ لڑکی کے والدین کا الزام ہے کہ 4 ملزمان ان کی بیٹی کو اغوا کرکے لے گئے جبکہ پولیس کا موقف ہے کہ لڑکی اپنی مرضی سے سابق منگیتر کے ساتھ چلی گئی ہے۔
والدین کے مطابق لاپتہ ہونے والی قرۃ العین کی 30 ستمبر کو شادی تھی اور مایوں کی تیاری کے لیے وہ اپنی بہن کے ساتھ نارتھ ناظم آباد میں واقع ایک بیوٹی پارلر گئی تھی۔اہل خانہ کا دعویٰ ہے کہ ان کی بیٹی کو پارلر کے باہر سے اُس کے سابق منگیتر علی نے اغوا کرلیا ہے جبکہ پولیس بھی مقدمہ درج کرنے سے گریزاں ہے۔دوسری جانب ایس ایچ او تیموریہ چوہدری طفیل کے مطابق گمشدگی سے پہلے علی اور قرۃ العین کے درمیان فون پر رابطہ بھی ہوا تھا۔ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے پارلر انتظامیہ سے بھی پوچھ گچھ کی ہے، ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ بہت جلد لڑکی کو بازیاب کرالیا جائے گا۔عزیز و اقارب حیران ہیں کہ قرۃ العین نے گمشدگی سے پہلے علی سے فون پر کیا بات کی تھی اور اگر یہ اغوا کا کیس ہے تو پولیس مقدمہ درج کیوں نہیں کررہی؟ایک اور خبر کے مطابق مختلف علاقوں میں ٹریفک حادثات اور واقعت میں 4افراد جاں بحق ہوگئے، 2 افراد کی لاشیں ملی ہیں ،تفصیلات کے مطابق بلدیہ ٹاون فٹبال گراؤنڈ کے قریب تیزرفتار گاڑی کی ٹکر سے 60 سالہ محمد افضل ولد میر افضل جاں بحق ہوگیا،جس کی لاش سول اسپتالمنتقل کی گئی ، سپرہائی وے انصاری پل کے قریب تیزرفتارگاڑی کی ٹکر سے 55سالہ ذوالفقار ولد صدیق موقع پر جاں بحق ہوگیا ،ماڑی پور روڈ فٹبال گراؤنڈ کے قریب نامعلوم گاڑی کی ٹکر سے 60 سالہ ضعیف العمر شخص جاں بحق ہوگیا ، جس کی لاش سول اسپتال منتقل کی گئی ، پولیس کےمطابق متوفی کے پاس سے شناخت کی کوئی چیز نہیں ملی ، پولیس نے ضابطے کی کارروائی کے بعد لاش شناخت کے لیئے سرد خانے منتقل کردی ہے، اورنگی ٹاؤن خلیل مارکیٹ کے قریب رہائش پذیر نوجوان کی گھر سے پھندا لگی لاش ملی ہے، اسپتال میں شناخت 22سالہ شکیل ولد اسلام کے نام سے ہوئی پولیس کا کہناہے کہ ورثاء نے پولیس کو بتایا ہے کہ متوفی نےگھریلوپریشانی سے تنگ آکر گلے میں رسی کی مدد سے پھندا ڈال کر پنکھے سے لٹک کر خودکشی کرلی، کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے مہران ٹاؤن میں رہائش پذیر 70 سالہ شخص گھر میں بنے زیر زمین پانی کے ٹینک میں گر کر جاں بحق ہوگیا ، پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر قریبی اسپتال پہنچایا ، جہاں متوفی کی شناخت رمضان کے نام سے ہوئی ،