کمیٹی میں اراکین قومی اسمبلی اور سنیٹرز شامل ہوں گے جب کہ حکومت اور اپوزیشن کے 12،12 اراکین کمیٹی کا حصہ ہوں گے۔ حکومت اور اپوزیشن نے اپنے اپنے ممبران کے نام اسپیکر کو بھجوادیے ہیں، اسپیکر ایوان میں کمیٹی کا باضابطہ اعلان کریں گے اور نوٹیفیکیشن جاری ہونے کے بعد کمیٹی کام شروع کرے گی، کمیٹی اپنے پہلے اجلاس میں ٹی او آرز طے کرے گی۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق 2018 کے عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف تحقیقاتی کمیٹی کے لئے اپوزیشن جماعتوں نے حکومت کو اپنے اپنے ارکان کے نام دے دیئے ہیں۔ نجی ٹی وی نیوز کے مطابق انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے کمیٹی کے قیام کے لئے اپوزیشن جماعتوں نے اپنے اپنے نمائندوں کے نام حکومت کو دے دیئے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے ڈپٹی اسپیکر کی زیرِصدارت ہونے والے اجلاس میں دیئے۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے جن ارکان کے نام دیئے گئے ان میں خورشید شاہ، راجہ پرویز اشریف اور نوید قمر شامل ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) کی جانب سے احسن اقبال، رانا ثناء اللہ ، رانا تنویر اور مرتضی جاوید عباسی کے نام شامل ہیں۔ اپوزیشن کی طرف سردار اختر مینگل اور جمعیت علمائے اسلام کے مولانا عبدالواسع بھی شامل ہیں۔ کمیٹی میں اپوزیشن اور حکومت کے ارکان مساوی ہوں گے۔ واضح رہے کہ واضح رہے کہ مسلم لیگ (ن) سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں نے عام انتخابات میں دھاندلی کے الزامات عائد کرتے ہوئے تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیشن بنانے کا مطالبہ کیا تھا جس پر 18 ستمبر کو وزیر خارجہ اور تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کے لیے خصوصی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک پیش کی جسے ایوان نے متفقہ طور پر منظور کرلیا تھا۔