برمنگھم (ویب ڈیسک ) برطانیہ کی شہریت حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کو بڑی خوشخبری سنا دی گئی ،ہوم سیکرٹری ساجد جاوید کہتے ہیں برطانوی شہریت کیلئے حکومت نے نئی قوانین متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ شہریت کے خواہشمند افراد کو برطانوی اقدار کا ٹیسٹ اور اعلیٰ درجے کی انگریزی کا امتحان پاس کرنا ہوگا
ہوم سیکرٹری ساجد جاوید نے برطانوی شہریت کے لئے نئی قانون سازی کا عندیہ دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہریت کیلئے رائج پرانا سوال نمامیں برطانوی تاریخ ،، روایات اور روزمرہ زندگی کے بارے میں سوال پوچھے جاتے ہیں ۔۔ اس سوالنامے کی حیثیت “پب کوئز”سے زیادہ نہیں ہے۔ ٹوری پارٹی کی سالانہ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے برطانوی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ہم نئے آنے والوں کو خوش آمدید کہیں گے ،،لیکن شہریت کے خواہشمندوںکیلئے موجودہ “ایگزیسٹنگ لائف ان یوکے” ٹیسٹ کافی نہیں ہوگا۔نئے شہریوں کیلئے شاید ہنری ہشتم کی زوجہ کا نام زیادہ فائدہ مند ہو لیکن میرے لئے اہم ہے کہ وہ برطانیہ کے آزادانہ ماحول اور جمہوری اقدار کو سمجھے ،، جنہوں نے ہمیں آپس میں جوڑ رکھا ہے۔ نئے شہریوں کیلئے انگریزی زبان کے حوالے سے ہوم سیکرٹری کا کہنا تھا کہ ہم مشترکہ گھر کیسے تعمیر کرسکیں گے ،، جب ہم ایک دوسرے سے گفتگو نہیں کر پائیں گے۔اس لئے نئے شہریوں کے لئے جہاں برطانوی اقدارکا امتحان پاس کرنا لازمی ہوگا ،، وہیں انہیں انگریزی زبان پر بھی عبور حاصل کرنا ہوگا۔ ہوم سیکرٹری ساجد جاوید نے قانون شکنی کرنے والے افراد کی شہریت ختم کرنے کا اعلان بھی کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر دہری شہریت کا حامل فرد برطانیہ کے قانون کی پاسداری نہیں کرے گا ،، اسے برطانوی شہریت سے ہاتھ دھونا پڑیں گے۔ برطانوی ہوم سیکرٹری نے جبری شادیوں کے خلاف بھی کارروائی کرنے کا اعلان کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جبری شادیوں کے حوالے سےمعمولی ثبوت بھی شہریت کو منسوخ کرنے کا باعث بن سکتا ہے۔ ہوم سیکرٹری نے اپنے خطاب میں اپوزیشن جماعتوں کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا