اسلام آباد (ویب ڈیسک) سینیٹ اجلاس میں وزیر خزانہ اسد عمر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین اورپاکستان اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، ضمنی مالیاتی بل رواں سال کے لیے ہے، سرمایہ کاری کیلیے اوورسیزپاکستانی کا ٹیکس فائلر ہونا ضروری نہیں ، سی پیک میں تیسرے ملک کو دعوت اتفاق رائے سے دی ،
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے سینیٹ میں خطاب سے کہا کہ چین اورپاکستان اسٹریٹجک شراکت دار ہیں، سرمایہ کاری کےلیے اوورسیز پاکستانی کا ٹیکس فائلر ہونا ضروری نہیں۔ سی پیک منصوبوں کا تعین پاکستان اور چین نے باہمی تعاون سے کرنا ہے۔وفاقی وزیر خزانہ اسد عمر نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ دوسو سی سی موٹر سائیکل خریدنا اور وراثتی جائیداد کی منتقلی ممکن ہو گی، اوورسیز پاکستانیز گھر اور گاڑی لے سکیں گے۔ انہوں نے کہا بڑے نان فائلرز کیخلاف کل سے کمپین کا آغاز ہوگا، 169 بڑے نان فائلرز کیخلاف نوٹسز جاری کیے جا چکے ہیں، ابھی بھی وقت ہے ٹیکس نیٹ میں آجائیں، ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا ہوگا۔ اسد عمر نے مزید کہا کہ چاہتے ہیں وہ لوگ جو بڑی بڑی رقوم بینک میں رکھتے ہیں انکی معلومات حاصل کریں، صاحب ثروت ٹیکس نہیں دیں گے تو ملک بہتر نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا ہم کسانوں کیلئے کھاد پر سبسڈی کا پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں، سیاسی تقریریں جتنی مرضی کریں، لیکن خدا کا واسطہ سچ قوم کو ضرور بتا دیں کہ آج معیشت کہاں کھڑی ہے۔ وفاقی ویزر خزانہ نے کہا بلوچستان میں بجلی کے منصوبوں پر کوئی کام نہیں ہوا، وفاق نے بجلی فراہمی کے چھوٹے صوبوں پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انہوں نے کہا ماضی میں اپوزیشن معیشت پر سیاست نہیں کرتی تھی، انہوں نے معیشت کو چاروں خانے چت کر دیا، اوگرا کے مطابق 154 ارب روپے کا خسارا ہے۔