اسلام آباد (ویب ڈیسک) عوامی شکایات کے ازالے اور عوام کو حکمرانوں تک اپنی فریاد پہنچانے میں سہولت فراہم کرنے کے لیے تحریک انصاف کی حکومت نے ایک اور شاندار قدم اٹھا لیا، وزیراعظم عمران خان نے وزیراعظم آفس میں شکایات سیل بنانے کا فیصلہ کرلیا،وزیراعظم شکایات سیل 40ٹیلیفون لائنز پر مشتمل ہو گا۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے عوامی شکایات کے جلد از جلد ازالے اور عوام و حکمرانوں میں دوریاں ختم کرنے کے لیے اپنے دفتر میں شکایات سیل بنانے کا فیصلہ کرلیا، وزیراعظم شکایات سیل 40ٹیلی فون لائنز پر مشتمل ہو گا، شکایات سیل دفتری اوقات میں صبح 9سے 5بجے تک کام کرے گا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سینیٹ میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کی گرفتاری پر ا پوزیشن کا شدید احتجاج‘واک آؤٹ‘مسلم لیگ ن، پختونخوا ملی عوامی پارٹی، جمعیت علماء اسلام اور نیشنل پارٹی کے سینیٹرز نے کالی پٹیاں بازوؤں پرباندھیںجبکہ عوامی نیشنل پارٹی اور پیپلز پارٹی کے سینیٹرز نے خود کو اس احتجاج سے الگ رکھا‘ ایوان بالامیں اظہارخیال کرتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہاکہ عمران خان نے کہا ہے کہ ڈاکوؤں اور چوروں کا احتساب کریں گے اس سے ان کا سانس خشک کیوں ہو جاتا ہے‘اپوزیشن جتنا مرضی روئے ،دھوئے ،واک آؤٹ کرے یا کچھ اور ، اب احتساب کا عمل رکنے والا نہیں ہے‘اپنی تقریر میں مولانا عطاء الرحمان نے کہا کہ گزشتہ روز کی پریس کانفرنس کے دوران عمران خان وزیراعظم کم بدمعاش زیادہ لگ رہے تھے ‘اگر وہمعافی مانگیں گے تو میں مانگوں گا‘ ان کی دھمکیاں
جوتے کی نوک پر رکھتا ہوں‘اس موقع پر شاہ محمودقریشی کا کہناتھاکہ سیاسی انتقام ہمارا مقصد تھا نہ ہے‘ ماضی میں سیاسی انتقام کو ڈھال کے طورپر استعمال کیا گیا‘اپوزیشن نے ایوان میں فوادچوہدری کو بولنے کی اجازت دینے پرسینیٹ اجلاس سے واک آئوٹ کیا ‘پیر کو سینیٹ اجلاس کے دوران سینیٹرطاہربزنجونے شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف اپنی تقریرکے دوران معروف صحافی انصار عباسی کی آشیانہ اسکینڈل سے متعلق خبر کے بعض حصے بھی پڑھ کر سنائے اور کہا کہ زمین کی ملکیت پنجاب حکومت کے پاس ہے ، سرکاری خزانے سے ایک روپیہ خرچ نہیں ہوا ، کرپشن ہوئی تو کہاں ہوئی
(Visited 58 times, 58 visits today)