اسلام آباد (ویب ڈیسک) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف علی زرداری کو سیاستدانوں کی بجائے وکلاء سے ملاقاتوں کا ‘مفت مشورہ’ دے دیا۔ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ‘زرداری صاحب
سیاستدانوں کی بجائے وکلاء سے ملاقاتوں کو ترجیح دیں، اس مفت مشورے کا احساس ان کو ہفتوں میں نہیں بلکہ دنوں میں ہوگا’۔ وزیر اطلاعات نے اپنے پیغام میں کہا کہ ‘قراردادوں سے حکومتیں نہیں جاتیں، اس کے لیے ووٹ چاہئیں۔ زرداری صاحب کے پاس اب صرف نوٹ رہ گئے ہیں اور ووٹ وہ نوٹ کمانے کے چکر میں کھو چکے ہیں’۔ فواد چوہدری نے یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا ہے جب دو روز قبل سابق صدر آصف علی زرداری نے سابق وزیراعظم نواز شریف سے مفاہمت کا اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان پرائم منسٹر سلیکٹ ہیں، نہ یہ حکومت چل سکتی ہے اور نہ ہی ملک چلا سکتی ہے، لہٰذا تمام سیاسی جماعتیں حکومت کے خلاف قرارداد لائیں۔ دوسری جانب گزشتہ روز آصف علی زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی، جس میں آئندہ ہفتے آل پارٹیر کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اس موقع پر آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہم نے ہمیشہ کوشش کی کہ غیر جمہوری طاقتوں کو موقع نہ ملے لیکن موجودہ حکومت کے طور طریقے جمہوری نہیں، یہ ملک ایسے چلتا نظر نہیں آ رہا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں آئندہ ہفتے آل پارٹیر کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سابق صدر آصف علی زرداری نے سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف اور چوہدری منظور کے ہمراہ مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائشگاہ پر ملاقات کی۔