ایک عرصے تک کافی کے بارے میں متضادآرا ہم تک پہنچتی رہیں اور سب تذبذب میں مبتلا رہے کہ کافی فائدہ مند ہے یا نقصان دہ؟ مزید تحقیق کے بعد اب ماہرین اس بات پر متفق ہیں ہ کافی دل کی بیماریوں سے بچاتی، رعشے سے محفوظ رکھتی ہے۔ الزائمر(نسیان کامرض) اور ذیابیطس کوبھی دورکرتی ہے، اس کابنیادی جزوکیفین اس میں شامل نہ ہو۔
تازہ ترین تحقیق کے مطابق کافی صحت بخش مشروب ہے اور اس کے ہمارے جسم ہر منفی اثرات نہیں پڑتے، چاہے آپ اس کی دن میں تین سے چار پیالیاں ہی کیوں نہ پی لیں۔
ٹفٹس یونی ورسٹی کی پروفیسرمریام نیلسن کاکہناہے کہ ہم نے اس پر ہرپہلو سے تحقیق کرلی ہے کہ کافی کی تین سے پانچ پیالیاں پینے سے کوئی نقصان نہیں پہنچتا۔ اس سے دل کی بیماریاں نہیں ہوتیں، اس کے علاوہ غدہٴ قدامیہ(پروسٹیٹ گلینڈ) اور سینے کاسرطان بھی کم ہوجاتاہے۔
کافی میں کریم اور شکرزیادہ نہیں ڈالنی چاہیے، ورنہ آپ کے حراروں (کیلوریز) میں اضافہ ہوجائے گا۔ حال ہی میں جنوبی کوریا میں پچیس ہزار مردوں اورعورتوں پر تحقیق کی گئی تومعلوم ہواکہ وہ افراد جودن بھرمیں تین سے پانچ پیالیاں کافی پیتے تھے،ان کی شریانیں بالکل صاف تھیں اور ان کاکولیسٹرول بھی زیادہ نہیں تھا۔
دوہزار افراد پر تحقیق کرنے سے یہ معلوم ہواکہ کافی پینے والوں کورعشہ نہیں ہوتا، جب کہ رعشہ لاعلاج بیماری ہے۔ ہارورڈیونی ورسٹی میں کیے گئے تجربات سے معلوم ہواہے کہ وہ خواتین جوکیفین کے بغیرکافی پیتی ہیں، ان کے اضمحلال و افسردگی میں کمی آجاتی ہے۔
ایک امریکی تحقیق۔ جو ۰۰۰ ۹۰خواتین پرکی گئی، اس سے یہ ثابت ہواکہ وہ خواتین جودویاتین پیالیاں کافی پیتی تھیں، انھیں ذیابیطس ہونے کے امکانات کم ہوگئے۔ کافی پینے والے۴۰۰۰۰، امریکی شہری جن کی عمریں،۵۰ سے ۷۱ برس تھیں، انھیں کوئی ایسی بیماری لاحق نہیں ہوئی ، جس سے وہ فوراَ انتقال کرجاتے۔