جب لوگ کہتے ہیں لوگ غزہ میں مر رہے ہیں!
لنڈا سارسوہر بتائیں گی انہوں نے غزہ میں کیا دیکھا
جب لوگ کہتے ہیں لوگ غزہ میں مر رہے ہیں!۔ میرا دل ٹوت جاتا ہے۔ کیونکہ کبھی بھی لوگ خود یہ نہیں چاہتے کہ انھیں مار دیا جائے۔ لوگ مار دیئے گئے ان کی لاشیں مسخ کی گئیں۔ سنائپرس کے ہاتھوں وہ موت کا شکار ہوئے۔
لنڈا سارسوہر: میڈیا کیسے غزہ پر غلط پروپیگنڈہ کرتا ہے۔
جواب: میڈیا کوریج کی اکثریت جو غزہ پر کام کر رہی ہے۔ کہ غزہ میں کیا ہورہا ہے اور غزہ کیوں مشکلات کا شکار ہے۔ یہ دونوں اطراف کی بات کرتے ہیں اور دونوں فلسطین اوراسرائیل کے جھگڑے کی بات کرتے ہیں جس کی وجہ دونوں کا ٹکرائو اور لوگوں کا مرنابتایا جاتا ہے۔
لیکن حقیقت میں ایسا نہیں ہے۔
Linda Sarsour Explains Why the Media Got It Wrong About Gaza and Palestine
'People didn't choose to die.' — Watch Linda Sarsour's op-ed on how the media's coverage of Palestine got it wrong
Publiée par NowThis Opinions sur Lundi 16 juillet 2018
غزہ کے لوگ، غزہ جوکہ فلسطین میں ہے ان کے پاس کوئی سنائپرز ، ٹینک یا طیارے نہیں ہیں۔ غزہ میں زیادہ لوگ ہیں جو 11 سال سے محصور ہیں ۔اس کا مطلب ہے کہ بارڈر بند ہیں ۔ نہ تو غزہ میں داخل ہونے کا راستہ ہے اور نہ ہی غزہ کو چھوڑنے کا کوئی راستہ ہے۔ اور بہت سی اقوام متحدہ کی تنظیمیں اور بہت سی انسانی حقوق کی تنظیمیں غزہ کو دنیا کا سب سے بڑا کھلی فضا کا قید خانہ کہتے ہیں ۔
لوگوں کے پاس احتجاج کا حق ہے مگر انہیں سختی اور سنائپرز کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ جس میں 2018 کو مئی14 کو50 لوگوں کو قتل کردیا گیا۔ اور پچھلے ہفتے 100 سے زائد لوگوں کو قتل کیا گیا۔
اسرائیلی فوجیوں نے کم از کم 58 فلسطینی قتل کردیئے ۔ بہت سے خبررساں اداروں نے لکھا ۔ ’’ غزہ کے لوگ مر گئے ‘‘
نہ تو یہ بتایا گیا کہ وہ کیسے مارے گئے اور نہ ہی یہ کہ کس نے انھیں ماردیا۔
سن 2014 سے اب تک مئی 14 سن 2018 غزہ کے لوگوں کیلے انتہائی کربناک تھا۔ جب اسی دن اسی وقت کو ایک تصویر دیکھی ۔ جب یروشلم میں امریکی سفارت خانہ کا افتتاح ہورہا تھا۔ ایک طرف امریکی اور اسرائیلی جو کہ خوشیاں منا رہے تھے۔
اوردوسری طرف ہم دیکھتے ہیں وہ لوگ جن کو سنائپرز قتل کر رہے تھے۔ فضا میں دھواں ہی دھواں تھا۔ لوگ تشدد زدہ ہو کر ادھر ادھر بھاگ رہے تھے۔ یہ وہ لوگ تھے جو بنیادی حقوق مانگ رہے تھے۔
سفر کرنے کا حق، زندہ رہنے کا حق، کام کرنے کا حق۔اور یہ کہ وہ اپنے ملک میں ہر جگہ جاسکیں ۔ اور اپنی پیدائش کی جگہ پر جاسکیں اپنے وطن میں ۔
یہاں تک کہ ایک اقوامی متحدہ کی کونسل اسرائیل کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر آڑھے ہاتھوں لے چکی ہے۔
لوگ جو فلسطینی لوگوں کیلئے کھڑے ہوتے ہیں آپ کو بتائیں گے۔ کہ سیاسی طور پر یہ متوقع وجہ ہے
لیکن جب جب آپ کے پاس ہمیشہ ایک وجہ ہے جو سیاسی طور پر متوقع ہے ۔
دھائیوں پہلے امریکہ بہادر ویتنام جنگ میں کھڑا ہوا اور پھر دھائیوں بعد امریکہ بہادر جنوبی افریقی علیحدگی پسندوں کیخلاف کھڑا ہوا۔ اور اب ہمارا وقت ہے کہ ہم فلسطین میں ہونے والے مظالم کیخلاف کھڑے ہوجائیں ۔نہ کہ فلسطینی لوگوں کیخلاف۔ ہماری نسل کے لوگ کیا چاہتے ہیں
ہماری ٹیکس کی دولت فلسطینی لوگوں پر ایک ناجائز غیر قانونی قبضہ کیلئے استعمال ہورہی ہے۔
یہ ہماری ٹیکس کی دولت ہے جس سے نہتے مظاہرین پر سنائپرز چھوڑے جارہے ہیں
میں آپ سے کہنا چاہتی ہوں کہ آپ فلسطینی لوگوں کیلئے کھڑے ہوں
اس لئے نہیں کہ یہ آسان ہے اس لئے کہ یہ مشکل ہے ۔
اور آپ کی آواز کی ان کو اس وقت اشد ضرورت ہے ۔ اپنی سوشل میڈیا کی ذمہ داری نبھائیں
جو بھی فلسطین میں ہورہا ہے اس کے متعلق آرٹیکلز شیئر کریں۔ اپنی سوچ شیئر کریں۔
نہ ہی ڈریں اور نہ ہی خاموش ہوجائیں ۔ اپنے لیڈروں کے پاس جائیں اور انہیں بتائیں کہ آپ انہیں سننا چاہتے ہیں ۔ آپ کو بتانا ہوگا کہ یہ قابل قبول بالکل نہیں ہے۔ ہمیں چننا ہے کہ جو رقم ہم بری مشکل ہے اپنے ہاتھ سے کماتے ہیں اور ہم چاہتے ہیں کہ کرپشن نہ ہواور نہ ہی معصوم فلسطینوں کا خون بہایا جائے ۔
ہمارے دوست جو میڈیا سے متعلق ہیں ۔ انہیں بتائٰیں کہ وہ اس کیلئے اپنی بتہرین کوشش جاری رکھیں ۔وہ سچ پھیلائیں جو واقعی فلسطین میں ہورہا ہے۔
میں آپ کو یقین دلانا چاہتی ہوں کہ آپ جب دھائیوں پیچھے دیکھیں گے ۔ آپ کو پتا چلے گا کہ آپ سچ پھیلانے کے باعث تاریخ کی صحیح سمت میں ہو۔
‘People didn’t choose to die.’
It’s crazy how many people are so quick to reject any information that goes against their personal beliefs but so quick to accept information that supports their personal beliefs. They automatically dismiss it as a lie and insist that their supporting