اسلام آباد(ویب ڈیسک)وزیراعظم عمران خان نے ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی دارلحکومت کے مضافات میں غریبوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کیخلاف کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی۔
عمران خان کی زیر صدارت اسلام آباد کے مسائل کے حوالے سے اعلیٰ سطحی اجلاس ہوا جس میں وزیرِ مملکت برائے داخلہ شہریار خان آفریدی، رکن قومی اسمبلی راجا خرم نواز، وزیراعظم کے معاون خصوصی علی نواز اعوان ، سیکرٹری داخلہ میجر (ر) اعظم سلیمان، چیف کمشنر اسلام آباد، آئی جی پولیس و دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔ اجلاس میں وزیرِ اعظم عمران خان کو وفاقی دارالحکومت کی مجموعی صورت حال، امن و امان، قبضہ مافیا کے خلاف جاری آپریشن و دیگر امور پر سیکرٹری داخلہ نے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیراعظم عمران خان نے واضح کیا کہ اسلام آباد اور اس کے مضافات میں غریبوں کی زمینیں ہتھیانے اور ان پر ناجائز قبضہ کرنے والوں کے خلاف کسی قسم کی رعایت نہیں برتی جائے گی، اسلام آباد میں لینڈ مافیا بالکل برداشت نہیں کروں گا۔
اجلاس میں اسلام آباد میں لینڈ مافیا، ڈرگ ڈیلرز اور خصوصاً تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کے خلاف جاری مہم کو مزید منظم کرنے اور اسے موثر بنانے کے لیے سیکرٹری داخلہ کی سربراہی میں ایک رابطہ کمیٹی کے قیام کا فیصلہ کیا گیا جبکہ علی نواز اعوان اور راجا خرم نواز کمیٹی کی رہنمائی کریں گے۔وزیراعظم نے وفاقی دارالحکومت میں پولیس کی کارکردگی کو مزید بہتر کے لیے آئی جی اسلام آباد سے سفارشات بھی طلب کیں۔ان کا کہنا تھا کہ وفاقی دارالحکومت کو ماڈل سٹی بنانے اور اس میں بلا تفریق و امتیاز قانون کی حکمرانی کو یقینی بنانے کے لیے پولیس، اسلام آباد انتظامیہ و دیگر ادارے ہر ممکنہ تعاون فراہم کریں۔
خیال رہے کہ اسلام آباد کے آئی جی کے حوالے سے وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی سے پیدا ہونے والے معاملے پر سپریم کورٹ میں کیس زیرسماعت ہے جبکہ سپریم کورٹ کے احکامات کے مطابق تشکیل دی گئی جے آئی ٹی نے وفاقی وزیر کے خلاف تحقیقات کا بھی آغاز کردیا ہے۔جے آئی ٹی نے سی ڈی اے سے اعظم سواتی کی رہائش گاہ کے حوالے سے معلومات بھی طلب کر رکھی ہیں۔یاد رہے کہ اعظم سواتی کی رہائش گاہ کے قریب رہائش پذیر خانہ بدوشوں کے ساتھ جھگڑا ہوا تھا اور وفاقی وزیر کا موقف تھا کہ وہ لوگ غیر قانونی طور پر وہاں رہائش پذیر ہیں۔