اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ہوسکتا ہے آپ دفتر میں بہت مصروف ہو یا یہ بھی ممکن ہے کہ کسی نومولود کی دیکھ بھال کررہے ہو،یہ نہیں تو ہوسکتا ہے آپ کو اچانک پتا چلے کہ آج شب تو کوئی بہت پسندیدہ پروگرام ٹی وی پر آنے والا ہے۔ غرض لاکھوں وضاحتیں ہوسکتی ہیں جن کی مدد سے آپ خود کو تسلی دیں کہ طبی ماہرین کے تجویز کردہ 7 سے 8 گھنٹے کی نیند نہیں لی جاسکتی۔نیند کی کمی سے ہونے والے 16 نقصانات مگر یہاں کچھ وجوہات ایسی بتائی جارہی ہیں جو یہ سمجھانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے
کہ ہر رات پوری نیند لینا کیوں ضروری ہے۔ سست ردعمل اگر تو آپ روز رات کو 6 یا اس سے بھی کم وقت تک سونے کے عادی ہیں تو اکثر دماغی صلاحیتیں بھی سست ہوجائیں گی جس کی تصدیق طبی سائنس کئی رپورٹس میں کرچکی ہے۔ یہ عادت نہ صرف یاداشت پر اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ توجہ مرکوز کرنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے جس کی وجہ سے عام کام جیسے گاڑیوں کی تلاش یا کیا کھانا ہے کا فیصلہ مشکل ہوجاتا ہے۔ جلد غصہ آنا ایک اور تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ نیند کی کمی دماغ کے جذباتی مراکز پر اس طرح اثرانداز ہوتی ہے کہ وہ 60 فیصد زیادہ متحرک ہوجاتے ہیں۔ آسان الفاظ میں یہ مراکز آپ کے جذبات کو پراسیس کرنے اور حالات کے مطابق مناسب ردعمل سے روک دیتے ہیں۔ زیادہ کھا سکتے ہیں اگر تو آپ سونے کے وقت پر جاگ رہے ہو تو گھریلین نامی ہارمون جو آپ کو بھوک کے بارے میں بتاتا ہے، کی تعداد بڑھ جاتی ہے جبکہ پیٹ بھرنے کا احساس دلانے والا ہارمون لپٹین کی سطح گھٹ جاتی ہے اور اس طرح آپ کچھ زیادہ ہی کھالیتے ہیں۔ رات کو کتنی نیند صحت کے لیے ضروری ہے؟ زیادہ خرچہ کرنے کا امکان اگر تو آپ بلامقصد ہی چیزیں خرید کر بعد میں پچھتاتے ہیں تو اس کا ذمہ دار اپنی نیند کی کمی کو بھی قرار دے سکتے ہیں۔دماغ کا وہ حصہ جو اضطراب کو کنٹرول کرنے کا کام کرتا ہے اسے پری فرنٹل کورٹیکس کہا جاتا ہے اور نیند کی کمی اسے بہت زیادہ متاثر کرتی ہے، جس کے نتیجے میں قوت فیصلہ کمزور اور لوگ نتائج کا احساس کیے بغیر اقدامات کرنے لگتے ہیں۔ پراگندہ حال نظر آنا چہرے کی خوبصورتی کے لیے نیند بہت اہم ہے اور بغیر نیند کے آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے اور چہرہ اتر جانا تو عام ہے مگر ایک تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نیند کی بہت زیادہ کمی آپ کی جلد کو تیزی سے بڑھاپے کی جانب دھکیل دیتی ہے ۔جس کی وجہ جسم میں تناﺅ کا باعث بننے والے ہارمون کورٹیسول کی زیادہ مقدار کا ریلیز ہونا ہونا ہے اور اس کی افراط جلد کو ہموار اور گداز رکھنے والے پروٹین کولاگین کو کام نہیں کرنے دیتا۔ زیادہ بیمار ہونا ایک حالیہ تحقیق میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو لوگ 6 چھ گھنٹے سے کم سوتے ہیں ان میں نزلہ زکام کا شکار ہونے کا خطرہ پوری نیند لینے والوں کے مقابلے میں 4 گنا زیادہ ہوتا ہے۔ تو اگر آپ کسی خاص موسم میں اس بیماری کا زیادہ شکار ہوتے ہیں تو اس کی روک تھام کے لیے سب سے آسان طریقہ نیند پوری کرنا ہی ہے۔