لاہور (ویب ڈیسک )معروف بھارتی اداکارہ وحیدہ رحمٰن کا شمار ہندی انٹرٹینمنٹ انڈسٹری کی ان اداکاراؤں میں ہوتا ہے جنہوں نے اپنی بےمثال اداکاری اور محنت سے لوگوں کے دلوں میں جگہ بنائی، تاہم اداکارہ کے مطابق انہیں بولی وڈ انڈسٹری کی مغرور اداکارہ کہا جاتا تھا۔جس کی وجہ یہ تھی کہ اصول پسند تھی ۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق وحیدہ رحمٰن حال ہی میں ایک ایونٹ میں موجود تھی، جہاں انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ انہیں بولی وڈ کی مغرور اداکارہ کہا جاتا تھا، جس کی وجہ صرف یہ تھی کہ انہوں نے اپنے کیریئر کے آغاز سے کام کے حوالے سے کئی اصول مقرر کررکھے تھے، جو اس وقت لوگوں کو سمجھ نہیں آتے تھے۔اداکارہ کا کہنا تھا کہ ’دیو آنند کو اس وقت کا سب سے بڑا اسٹار مانا جاتا تھا، ان کے ساتھ میری پہلی فلم سی آئی ڈی کی شوٹنگ کے دوران میں نے ایک ایسا لباس پہننے سے صاف انکار کیا جس میں میں مطمئن نہیں تھی، جس کے بعد فلم کے ہدایت کار نے مجھے کہا کہ ایک نئی اداکارہ ہوکر میں اتنے نخرے کیسے دکھا سکتی ہوں، وہ بھی تب جب میں دیو آنند جیسے اداکار کے ساتھ کام کررہی ہوں، لیکن میں ایسا کچھ کرتی ہی نہیں ہوں جو مجھے سمجھ نہ آئے‘۔وحیدہ رحمٰن کا یہ بھی کہنا تھا کہ ’سب جانتے تھے کہ رات ساڑھے 9 بجے کے بعد مجھے کال نہیں کی جاسکتی، میرے اصولوں کی وجہ سے کبھی کسی نے میرا فائدہ اٹھانے کی کوشش بھی نہیں کی ‘۔
ان کے مطابق وہ اس بات سے بھی نہیں ڈرتی کہ اپنے ساتھی اداکاروں کے غلط رویے کو سب کے سامنے لائیں۔وحیدہ کا کہنا تھا کہ ’اس وقت یہ کہا جاتا تھا کہ جب ایک اداکارہ 30 سال کی ہوجائے تو وہ بوڑھی ہونا شروع ہوجاتی ہے اور اب اس کی جگہ نئی اداکارہ کو کاسٹ کیا جائے گا، میں اس بات سے بےحد غصہ ہوتی تھی‘۔اداکارہ نے بتایا کہ ’دیو آنند نے ایک دفعہ مجھ سے کہا، وحیدہ تم جانتی ہو پبلک ہمیں دیکھنا چاہتی ہے، تو میں نے کہا ہاں مجھے اور آپ کو، جس پر انہوں نے کہا نہیں، اصل میں ایک مرد ہمیشہ جوان رہتا ہے، لیکن میں ہمیشہ یہی پوچھتی تھی کہ یہ کون کہتا ہے‘۔انہوں نے کہا ’آج ایک 60 سال اور 52 سالہ اداکار رومانوی ہیرو بنا ہوا ہے، جبکہ ایک لڑکی 25 کے بعد ہیروئن نہیں کہلائی جاسکتی، اداکاروں کو ایسا لگتا ہے کہ اگر وہ نوجوان اداکاراؤں کے ساتھ کام کریں گے تو وہ بھی نوجوان نظر آئیں گے، یہ ان کی بے اعتمادی ہے‘۔اس ہی حوالے سے اداکارہ نے اداکاراؤں کو اداکاروں سے کم معاوضہ ملنے کے حوالے سے بھی بتایا کہ یہ مسئلہ ہمیشہ سے چلا آرہا ہے اور وہ اپنے وقت میں بھی پروڈیوسرز سے اس پر جھگڑا کرتی تھیں۔یاد رہے کہ اس وقت ہندوستان میں می ٹو مہم پر کئی خواتین آواز اٹھا رہی ہیں، اور وحیدہ رحمٰن نے کہا کہ وہ بھی اس مہم کی سپورٹر ہیں۔