اسلام آباد: آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں معذور افراد کا دن منایا جارہا ہے۔ آزاد کشمیر میں سینکڑوں معذور افراد حکومتی اداروں کی توجہ کے منتظر ہیں۔ انہی میں سے ایک بلند ہمت نوجوان عبدالقادر بھی ہے جس نے اپنی معذوری کا مقابلہ کیا اور آئی ٹی کے شعبہ میں کچھ کر دکھانے کا جزبہ رکھتے ہیں۔
مظفرآباد کے نواحی علاقے بانڈی سماں کا 25 سالہ عبدالقادر ٹانگوں کی پراسرار بیماری کا شکار ہوکر معزور ہوگیا تھا۔ بیماری کی وجہ سے عبدالقادر تعلیم تو جاری نا رکھ سکا لیکن اس نے آٹھ سال تک نا صرف بیماری کا ڈٹ کر مقابلہ کیا ساتھ ہی انفارمیشن ٹیکنالوجی میں بھی مہارت حاصل کی۔ عبدالقادر اب علاقے کے دیگر معزور افراد کے لئے بھی مثال بن چکا ہے۔ انہی میں ایک الطاف بھی ہے جس کا کہنا ہے کہ حکومتی اداروں کی معمولی توجہ سے یہ بھی معاشرے کا کارآمد شہری بن سکتا ہے۔
آزاد کشمیر میں حکام کی جانب سے معزور افراد کو سہولیات کی فراہمی کے دعوے تو کئے جاتے ہیں لیکن ان کے لئے کوئی پالیسی تک وضع نا کی جاسکی جبکہ انہیں ترقیاتی منصوبوں کے فوائد سے بھی محروم رکھا جاتا ہے۔