اسلام آباد (ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے تو ہین عدالت کے کیس میں پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی اینکر پرسن ڈاکٹرعامر لیاقت کی غیر مشروط معافی قبول کرتے ہوئے توہین عدالت کامقدمہ نمٹادیا ہے ، گزشتہ روز چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے ڈاکٹر عامر لیاقت کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پرعامر لیاقت نے عدالت میں پیش ہو کر عدالت کو بتایا کہ ان کے وکیل موجود نہیں ہیں کچھ دیر کیلئے سماعت ملتوی کر دی جائے، چیف جسٹس نے ان سے کہا کہ اپنے وکیل کو بلائیں ہم آج ہی یہ کیس سنیں گے۔ مختصر وقفے کے بعد دوبارہ سماعت شروع ہوئی تو عامر لیاقت نے عدالت سے غیر مشروط معافی مانگی جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ ڈاکٹر صاحب آپ کے چہرے سے لگ نہیں رہا کہ آپ شرمندہ ہیں جس پر عامر لیاقت نے جواب دیا کہ سر میں بہت شرمندہ ہوں، انتہائی عاجزی و انکساری سے اور جھک کر معافی مانگتا ہوں، اس یقین کے ساتھ معافی مانگ رہا ہوں کہ اگر آئندہ ایسی کوئی بات ہو جائے تو عدالت بے شک مجھے معافی کا حق نہ دے، اس موقع پر یف جسٹس نے کہا کہ ویسے ڈاکٹرصاحب مقرر تو کافی اچھے ہیں جس پرکمرہ عدالت میں قہقہے گونج اٹھے عامر لیاقت نے عدالت سے کہا کہ میں میر شکیل اور میر ابراہیم سے بھی معافی مانگتا ہوں۔ جس پرعدالت نے عامر لیاقت کی معافی قبول کرتے ہوئے ان کے خلاف توہین عدالت کا مقدمہ نمٹا دیا ہے۔