لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہونے کے چند گھنٹے بعد پیپلزپارٹی کے سابق رہنما شوکت بسرا نے اپنے ماضی کے ان بیانات پر تحریک انصاف کے حامیوں اور ووٹرز سے معافی مانگ لی جن سے ان کے دل دکھے،، ناقدین کا کہنا ہے کہ شوکت بسرا پر بھی ویٹرنز کا اثر پڑ گیا ہے ،، نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے سابق رہنما نے کہاہے کہ وہ حکومت کے گزشتہ تین ماہ کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف میں شامل ہوچکے ہیں جو ماضی کی تمام حکومتوں سے بہتر ہے ، میں عمران خان کوبطور کرکٹر بہت پسند کرتاہوں اور کرپشن کیخلاف وزیراعظم بننے سے پہلے یا بعد موقف میں کوئی بدلاﺅ نہیں آیا، آپ کسی بھی ایک وزیراعظم کی مثال دے سکتے ہیں جس نے اپنی کابینہ کے وزرا کو سامنے بٹھایا اور تین ماہ کی ان کی کارکردگی پر سوال کیا، کیا ماضی کی ایسی کوئی ایک مثال ہے،، تحریک انصاف پر تنقید سے متعلق ایک سوال پر شوکت بسرا کاکہناتھاکہ میں نے ایک سوچ اور نظریئے کی وجہ سے شمولیت اختیار کیا، میں ایک ورکراور خان صاحب کے سپاہی کے طورپر تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کی، بیس سال سیاست میں گزارے ، اگر میرے ماضی کے کسی بیان کی وجہ سے تحریک انصاف کے کارکنان اور چاہنے والوں کے دل دکھے تو میں معافی چاہتا ہوں۔ پیپلزپارٹی سے متعلق ان کاکہناتھاکہ پارٹی کی حالت کمزور ہونے پر آزاد الیکشن لڑنے کی درخواست کی لیکن سنی نہیں گئی ، ہم پر حملے ہوئے لیکن اب پارٹی سندھ تک محدود ہوکر رہ گئی ، کیا شوکت بسرا جیسے کارکنان رہ گئے ہیں جن کے خون پر سندھ میں سیاست کریں گے،