لاہور( ویب ڈیسک) پاکستان میں شمار لوگ گردے فیل ہونے کا شکار ہیں۔ آپ کو یہ بھی جان کر دکھ ہو گا کہ پاکستان کڈنی کی بیماریوں میں دنیا کا آٹھواں بڑا ملک ہے جہاں ہر سال یہ بیماری 20000 لوگوں کو اپنا شکار بناتی ہے ۔ یہ بات افسوسناک ہے کہ پاکستانمیں ہر 10 میں سے 2 لوگ کڈنی کی کسی نہ کسی بیماری کا شکار ہیں اور اس سے بھی زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ وہ اپنی بیماری کے متعلق بلکل نہیں جانتے۔ ڈاکٹر Joseph Vassalotti جو نیشنل کڈنی فاونڈیشن کے چیف میڈیکل آفیسر ہیں کہتے ہیں “کڈنی اگر خراب ہو تو جسم پر اس کی کئی نشانیاں ظاہر ہوتی مگر لوگ انہیں دوسری بیماریوں سے جوڑ دیتے ہیں اور اکثر انہیں اس وقت تک پتہ نہیں چلتا جب تک وہ آخری سٹیج پر نہ آجائیں، یہی وجہ ہے کہ دنیا میں صرف 10 فیصد لوگ جانتے ہیں کے وہ کرانک کڈنی کی بیماری میں مبتلا ہیں۔”اگر آپ کی کڈنی ٹھیک کام نہ کر رہی ہو تو یہ 14 نشانیاں آپ کو وارننگ دیتی ہیں تاکہ آپ بروقت اس بیماری سے نپٹ سکیں۔ سوج puffy face and limbs. خرابی کی صورت گردے جسم کو excess fluids نہیں دے پاتے جس کی وجہ سے جسم میں سوڈیم کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے چہرے ، ہاتھوں پیروں ، جوڑوں اور گھٹنوں پر سوج ظاہر ہو جاتی ہے۔ خارش اور ریش. گردے خون صاف کرتے ہیں مگر جب یہ ٹھیک کام نہ کر رہے ہوں تو خون میں فاضل مادوں کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے جلد پر خشکی اور خارش شروع ہو سکتی ہے اور جلد پھٹ جاتی ہے۔ ایسی صورت میں ڈاکٹر سے رابطہ کرنا چاہیے اور زیادہ سے زیادہ پانی پینا چاہیے۔ پیشاب میں تبدیلی اگر آپ کو پیشاب کرنے میں مشکل پیش آرہی ہے اور پیشاب دباوٗ کیساتھ آرہا ہے تو یہ ایک انتباہی نشانی ہے کہ کڈنی ٹھیک کام نہیں کر رہی۔ اس کے علاوہ رات کو زیادہ دفعہ پیشاب کرنا،پیشاب میں بلبلے بننا،پیشان کی رنگت سرخ ،براون یا پرپل ہونا،کم مقدار میں پیشاب آنا،پیلا اور زیادہ مقدار میں پیشاب آنا اور پیشاب میں خون کا آنا بھی گردوں میں خرابی کی وجوہات ہیں۔ بے وقت سستی اور نیند ایک صحت مند گردہ EPO (erythropoietin) بناتا ہے یہ ہارمون خون میں سرخ ذرات بناتا ہے یہ ذرات خون کے ذریعے سارے جسم کے مختلف اعضا کو اکسیجن پہنچاتے ہیں۔ اگر گردے ٹھیک کام نہ کر رہے ہوں تو جسم میں آکسیجن کی مقدار کم ہوجاتی ہے جس سے بے وقت سستی اور نیند طاری ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ سانس چڑھنا سانس چڑھنا کئی اور بیماریوں کا سبب بھی ہے مگر اگر گردے ٹھیک کام نہ کر رہے ہوں تو بھی آپ کو جلد سانس چڑھے گا کیوں کہ آپ خون میں سرخ زرات کم ہونے کی وجہ سے جسم میں آّکسیجن کی مقدار کم ہو جاتی ہے۔نیند میں بدسکونی خراب گردے خون میں toxic build-up بڑھاتے ہیں جس سےمریض کو نیند نہیں آتی۔ توجہ میں کمی اور ڈیزینس خراب گردے دماغ کو پوری آکسیجن مہیا نہیں کر پاتے جس سے انسان کی یاداشت کمزور ہو جاتی ہے ، کام پر توجہ کم ہو جاتی ہے ، اور سستی اور کمزوری طاری رہتی ہے۔ Feeling of metallic taste in the mouth. منہ میں ذائقے کا مستقل بدل جانا اور تیزابیت بھی خراب گردوں کی علامات میں سے ایک ہیں۔ منہ سے بدبو آنا خون میں فاضل مادوں کی زیادتی کے باعث منہ سے بدبو کا آنا بھی خراب گردوں کی ایک نشانی ہے۔ کمر درد گردے کمر کے قریب ہونے کی وجہ سے بیماری کی صورت میں کمر درد کا شکار کر سکتے ہیں گردوں میں پتھری کی صورت میں بھی شدید کمر درد ظاہر ہو سکتی ہے۔