لاہور (ویب ڈیسک) وزیراعلیٰ پنجاب نے سی ای او سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس میاں جاوید کی وفات کے بعد بھی جیل انتظامیہ کی جانب سے ہتھکڑیاں نہ کھولنے کا نوٹس لے لیا۔ گزشتہ روز سی ای او سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس میاں جاوید کیمپ جیل میں انتقال کر گئے جس کے بعد بھی ان کی ہتھکڑیاں نہ کھولی گئیں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے نوٹس لے کر انسپکٹر جنرل جیل خانہ جات کو جامع تحقیقات کا حکم دے دیا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ انکوائری کر کے ذمہ داروں کا تعین کیا جائے۔ سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر میاں جاوید پر الزام تھا کہ انہوں نے سرگودھا یونیورسٹی کے سینڈیکٹ کی منظوری کے بعد لاہور میں غیر قانونی کیمپس کھولا تھا۔ سی ای او سرگودھا یونیورسٹی لاہور کیمپس نے یونیورسٹی میں مطلوبہ تعداد سے زیادہ داخلے دیئے اور طلباء سے فیس کی مد میں بھاری رقوم بھی وصول کیں تھیں۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ میاں جاوید کو دل میں تکلیف ہوئی تھی جبکہ جیل میں منتقل کیا گیا مگر جانبر نہ ہو سکے، نیب کے زیر تفتیش سرگودھا یونیورسٹی کے پروفیسر محمد جاوید کیمپ جیل لاہور میں انتقال کرگئے۔ گزشتہ روز پروفیسر محمد جاوید کی جیل میں طبیعت خراب ہوئی ،جیل انتظامیہ نے سروسزاسپتال منتقل کیا جہاں وہ کچھ دیر زیر علاج رہنے کے بعد دم توڑ گئے، اطلاع ملنے پر پولیس موقع پر پہنچ گئی اور نعش کومردہ خانے منتقل کیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اہلخانہ کو اطلاع کر دی گئی ہے ،پوسٹمارٹم رپورٹ کے بعد ہی اصل حقائق سامنے آئیں گے تاہم ابتدائی رپورٹ کے مطابق موت ہارٹ اٹیک کے باعث ہوئی ہے۔ واضح رہے کہ نیب نے انہیں سرگودھا یونیورسٹی کا لاہور میں غیرقانون کیمپس قائم کے کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ نیب لاہور کی جانب سے سرگودھا یونیورسٹی، لاہور کیمپس کے سابق ڈائریکٹر میاں جاوید احمد کی حرکت قلب بند ہونیکی وجہ سے وفات کے معاملہ پر حقائق واضع کرتے ہوئے کہا گیا ہے احتساب عدالت لاہور کیجانب سے مرحوم جاوید احمد کو اکتوبر 2018 میں ہی جوڈیشل کر دیا گیا تھا۔ کیمپ جیل لاہور حکام نے ملزم کو اپنی تحویل میں لیتے وقت مرحوم کی صحت کے حوالے سے باقاعدہ تصدیق کی تھی کہ وہ نیب لاہور سے صحتمند حالت میں منتقل کیے گئے ہیں تاہم کیمپ جیل حکام نے دل میں تکلیف کیوجہ سے مرحوم کو فوری سروسز ہسپتال منتقل کیا ،وہ نیب کی حراست کے دوران فوت نہیں ہوئے۔ نیب کے ملزم پروفیسر میاں جاوید کی جیل میں ہلاکت کے معاملے پر سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے چیئرمین مصطفی نواز نے نوٹس لیتے ہوئے ڈی جی نیب اور آئی جیل پنجاب کو سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کے اجلاس میں طلب کر لیا گیا ہے۔