لاہور، اسلام آباد (ویب ڈیسک) سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف پیر کو احتساب عدالت کا فیصلہ متوقع ہے اور اسی روز سابق صدر آصف زرداری کیخلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہونے جارہی ہے، اس کیس سے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں جمع کرارکھی ہے تاہم پیپلزپارٹی کے ذرائع نے بتایاکہ سابق صدر خود سپریم کورٹ میں پیش نہیں ہوں گے لیکن ان کے وکلاء کی ٹیم عدالت عظمیٰ کے بینچ کے سامنے جائے گی ، وکلا میں فاروق ایچ نائیک ، سابق گورنر پنجاب سردار لطیف کھوسہ اور دیگر شامل ہوں گے عدالت کی طرف سے جاری مقدمات کی فہرست کے مطابق چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس عمر عطا بندیال اور جسٹس اعجازالاحسن پر مشتمل سپریم کورٹ کا تین رکنی بنچ کل لاہور رجسٹری میں منی لانڈرنگ کیس کی سماعت کرے گااور امکان ہے کہ عدالت رپورٹ فریقین کے حوالے کرے گی۔نجی ٹی وی چینل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لطیف کھوسہ نے بتایاکہ رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد اپنا قانونی لائحہ عمل بنائیں گے، سپریم کورٹ میں کل کیا ہوتا ہے اس بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتے، معمول یہی ہے کہ رپورٹ فریقین کو دے کر نئی تاریخ دی جاتی ہے اور پھر اسی رپورٹ پر اگلی تاریخ پر کارروائی مزید آگے بڑھتی ہے اور تب تک جج صاحبان بھی اس کا جائزہ لے چکے ہوتے ہیں۔