کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )وفاقی وزیر برائے فیصل واوڈا گزشتہ روز پریس کانفرنس کیلئے آئے تو ان کی صحافیوں کے ساتھ تلخ کلامی ہو گئی جس کے بعد رپورٹرزنے پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا اور صحافیوں نے معذرت قبول کرنے سے بھی انکار کر دیا۔تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی ڈان نیوز کے صحافی نے فیصل واوڈا سے سوال کیا تو وفاقی وزیر نے سخت لہجے میں جواب دیا جس پر صحافیوں اور وفاقی وزیر میں تلخ کلامی ہوئی جس پر صحافیوں کی جانب سے احتجاج کیا گیا اور پریس کانفرنس کا بائیکاٹ کر دیا گیا ۔یہ معاملہ تیزی کے ساتھ سوشل میڈیا پر بھی وائرل ہوا جہاں وفاقی وزیر کو تنقید کا سامنا ہے تاہم اب یہ خبر پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی رہنما اور وفاقی وزیر شیریں مزاری کی صاحبزادی ایمان مزاری تک بھی جا پہنچا ہے ۔ایمان مزاری اپنے آزادنہ خیالات اور سوشل میڈیا پیغام کے باعث ویسے ہی شہرت رکھتی ہیں اور اکثر اوقات تحریک انصاف پر تنقید کے تیر برساتے ہوئے نظر آتی ہیں ۔ایمان مزاری نے فیصل واوڈا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے پیغام جاری کیا کہ ”یہاں فیصل واوڈا میں ساکھ اور سالمیت کی کمی پر تقریبا کوئی بحث نہیں بنتی ہے ، اس وقت جب صحافت کیلئے پہلے ہی سانس لینا مشکل ہوا ہے تو ایسے حالات میں فیصل واوڈا کے صحافیوں پر اس طرز کا حملہ سرکار کے آزاد پریس کے ساتھ حقیر رویے کی وضاحت کرتا ہے ، کیا اب کسی کو مزید کسی سے سوال کرنے کی اجازت ہے ؟“