اسلام آباد(ویب ڈیسک ) سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) نے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس محمد فرخ عرفان خان کے خلاف شکایت پر کارروائی روکنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے 8 جنوری کو کیس کی سماعت کی تاریخ مقرر کردی۔چیف جسٹس آف پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کونسل کے 5 رکنی بینچ نے جسٹس محمد فرخ عرفان خان کی گزشتہ درخواست قبول کرنے کے بعد کونسل کی کارروائی کھلی عدالت میں کی۔جسٹس محمد فرخ عرفان خان کے خلاف ریفرنس ان کا نام غیر ملکی جائیداد رکھنے والوں کی فہرست میں آنے کے بعد درج کیا گیا تھا۔دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل عامر رحمٰن نے لاہور کے ریجنل ٹیکس افسر سرمد قریشی کو بطور گواہ پیش کیا جنہوں نے مذکورہ جج کے 02-2001 کے ٹیکس ریٹرنز جمع کروائے۔وکیلِ صفائی نے اعتراض لگاتے ہوئے کہا کہ اس قبل کونسل نے افسر سے 12-2010 کے ٹیکس ریٹرنز طلب کیے تھے اور ان کے موکل 02-2001 کے درمیان بینچ پر ہونے کے بجائے وکالت کیا کرتے تھے۔تاہم کونسل نے ان کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے گواہ کو شواہد جمع کرانے کی اجازت دے دی۔وکیلِ استغاثہ نے کونسل کو بتایا کہ جج کی جانب سے 2003 سے 2006 کے درمیان ٹیکس ریٹرنز جمع نہیں کروائے گئے۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ ریجنل افسر نے جج کو آف شور کمپنی رکھنے اور اس کے بارے میں نہ بتانے پر نوٹس بھی جاری کیا تھا۔تاہم دفاعی کونسل کا کہنا تھا کہ ان تفصیلات میں جانا کونسل کے اختیار میں نہیں۔استغاثہ کی جانب سے سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے نمائندے کو بطور گواہ پیش کیا گیا جہاں انہوں نے مذکورہ جج کے اہلخانہ کی کمپنیوں سے متعلق دستاویزات پیش کیں۔