خاران(رپورٹ: ایم بی بلوچ) گورنمنٹ گرلزمڈل سکول ہرؤ خاران بلوچستان کے ٹیچنگ سٹاف اور کلاس فورتھ کے تبادلوں کے خلاف عوام کا سخت احتجاج کیا گیا۔ علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کو تعلیم دشمنی اور ذاتیات قراردیا۔اگر یہ ناجائز تبادلوں کو فوری طور پرمنسوخ نہ کیا گیا تو احتجاج میں شدت لائینگے۔حاجی محمد اشرف حسین زئی۔
میر محمد امین حیدرزئی۔ میرمحمد انور حسینزئی۔ ظہیرآحمد مندوانی رند۔ محبوب علی گمشادزئی۔ عنایت اللہ ذہری۔و دیگر کا کہنا تھا کہ گورنمنٹ گرلزمڈل سکول ہرؤخاران بلوچستان سے اساتذہ اور چوکیداراروں کےتبادلےمیں علاقے کے ساتھ ذاتی دشمنی اور انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی گئی ھے۔ایک طرف حکمران معیاری تعلیم کی راگ الاپتے ہوئے نہیں تکتے ہیں اوردوسری جانب تعلیم کےمیدان میں ہرقدم ذاتیات“ پسند اور ناپسند کی بنیاد پر اٹھایا جاتاھے۔جن سے انسانی حقوق سخت متاثر ہوتے چلے آرہے ہیں۔اس کی واضع مثال گورنمنٹ گرلزمڈل سکول ہرؤخاران کے سوائےدو جے۔وی۔ٹیچر کے باقی تمام سٹاف حتیٰ کہ چوکیدار تک کو تبادلہ کر کے اپنی تعلیم دشمنی اورعلاقے کےساتھ اپنی ذاتی عناد کابھرپورانداز میں مظاہرہ کرنے کی ناکام کوشش کئی گئی ھے۔ ۔۔۔۔
صرف دو جے وی ٹی سےکوئی مڈل سکول بلاء کیا چل پائیگی۔؟؟؟؟؟؟۔
مڈل سکول میں کلاسوں اور مضامین کے تناسب سےدو جے۔وی۔ٹیچر سے معیاری تعلیم کا دعوئ کس حد تک درست ثابت ہوگا۔؟؟؟؟؟؟
جس کے خلاف علاقے کے عوام نےاج سکول کے سامنے سخت احتجاج کرتے ہوئے حکام بالا سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانے اور نااہل ذمہ داروں کے خلاف منصفانہ کاروائی عمل میں لانے کا مطالبہ کیا
منجانب۔ اہلیان ہرؤ ضلع خاران بلوچستان