اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی وزیراطلاعات فواد چودھری نے وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ نے 20افراد کے نام ای سی ایل سے نکالنے کی سفارش کی لیکن وفاقی کابینہ نے نام فوری نکالنے سے معذرت کرلی ہے۔ جن 20افراد کے نام نکالنے کا حکم دیا گیا ہے اس بارے تفصیلی
فیصلے کا انتظار کررہے ہیں۔تفصیلی فیصلہ آنے پر ہی نام نکالنے سے متعلق غور کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں معاشی پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔ معاشی پالیسیوں کے نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں۔ خوشی کی بات یہ ہے کہ ہماری حکومت کی پالیسی ایکسپورٹ کوبہتر بنانا تھا۔ دسمبر میں 4.5 فیصد برآمدات بڑھی ہیں جبکہ درآمدات میں 8.5 فیصد کمی آئی ہے۔اس کا مطلب تجارتی خسارے میں 19فیصد کمی آئی ہے۔فواد چوہدری کا مزید کہنا ہے اوور سیز پاکستانیوں کے لیے ملک کے اندر روزگار کے مواقع وسیع کرنا چاہتے ہیں۔وزیراعظم عمران خان نے بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کو سرکاری نوکریوں کے مواقع فراہم کرنے کی پالیسی بنانے کا کہا ہے۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ ایسی نوکریوں کی فہرست بنانے کی ہدایت کی گئی ہے جو اوور سیز پاکستانی نہیں کر سکتے۔ہم پاکستان کے اندر بھی کاروبار کے مواقع وسیع کرنا چاہتے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان اوور سیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے کوشاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا دل پاکستان کیلئے دھڑکتا ہے۔ ان کے مسائل حل کرنے کیلئے کام کررہے ہیں۔ وزیراعظم نےبیرون ملک پاکستانیوں کوسرکاری نوکریوں کے مواقع کی پالیسی بنانے کا کہا ہے۔ گیس بحران کا معاملہ تھا لیکن ہم نے اس کوحل کیا ہے۔
ملک میں بڑی آبادی گیس سے محروم ہے۔ 63 فیصد لوگ ایل پی جی استعمال کرتے ہیں دیہاتوں میں لوگ لکڑیاں استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی خود کوگیس کا آئن اسٹائن سمجھتے ہیں۔ ن لیگ کے وزراء نے جس جس چیز پرہاتھ رکھا وہ نقصان میں گئی۔ شاہد خاقان نے چارج سنبھالا تو قرض نہیں تھا لیکن جب وزارت چھوڑی تو157ارب قرض تھا۔ ملک بھر میں 48 ارب کی گیس چوری ہورہی ہے۔