لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) سابق پنجاب حکومت کے مختار کل شہباز شریف کی کرپشن کا میگا سکینڈل سامنے آگیا۔ جنوبی پنجاب کے 10 اضلاع کو دس سالوں میں محکمانہ فنڈز کی مد میں ایک پھوٹی کوڑی بھی فراہم نہیں کی گئی۔ 200 ارب مبینہ طور پر خوردبرد کر لیے گئے ہیں ،، جس سے ایک اور کرپشن بے نقاب ہوئی،، پولیس کے آفیشل اکاؤنٹس میں رقم کی ٹرانسفر خانہ پری کے لیے کی جاتی رہی۔ پولیس کے اعلیٰ افسران کو ایک پیسہ خرچ کرنے کی بھی اجازت نہیں تھی جبکہ ویلفیئر فنڈز ڈرائیورنگ لائسنس، کیش بک، ٹریفک چالان، گاڑیوں کا ڈیٹا مال خانے کی معمولات کے ریکارڈ ضائع کر دیا گیا۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کے اہلکار سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔ میگا کرپشن کا میگا سکینڈل نیب کی نظروں سے چھپانے کے لیے ایڑی چوٹی کا زور لگایا جا رہا ہے،، نجی اخبار نے کرپشن کا بھانڈا پھوڑ دیا،، اخبار کے ذرائع کے مطابق شہباز شریف حکومت 2008ءسے مئی 2018ءتک پولیس اصلاحات اور نظم ونسق چلانے کے لیے بجٹ میں ہر سال بھاری رقوم مختص کرتی رہی ،تاہم یہ سارا پیسہ حمزہ شہباز کے اکاؤنٹس میں منتقل ہوتا رہا۔ خانیوال سمیت جنوبی پنجاب کے دیگر اضلاع وہاڑی، ملتان، لودھراں، مظفرگڑھ، ڈیرہ غازی خان، راجن پور، بہاولنگر، صادق آباد کے دس اضلاع میں برائے نام فنڈز دیئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق آڈیٹر جنرل کے افسران کو ریکارڈ تک رسائل مشکل سے دی گئی ہے جس کے بعد خوفناک انکشاف کا ہولناک منظر سامنے آیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ مبینہ طور پر دس سالوں کے دوران 200 ارب کے فنڈز خوردبرد کئے گئے ہیں جبکہ ٹریفک چالان، ٹریفک لائسنس فیس میں بھی بڑے پیمانے پر گھپلے کرنے کے لیے افسران پر دباؤ ڈالا جاتا رہا