اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وفاقی دارلحکومت میں اپوزیشن جماعتوں کی ملاقات ہوئی ،، ملاقات اپوزیشن لیدر شہباز شریف کے چیمبر میں ہوئی ،، شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن کو چور کہا جاتا ہے اور ایسےالفاظ استعال کیے جاتے ہیں کہ دہرائے بھی نہیں جا سکتے، ملک میں معاشی حالات ابتر ہیں، مہنگائی روز بڑھ رہی ہے،، وفاقی دارلحکومت میں اپوزیشن جماعتوں کی ملاقات ہوئی ،، ملاقات اپوزیشن لیدر شہباز شریف کے چیمبر میں ہوئی ،، شہباز شریف نے کہا کہ اپوزیشن کو چور کہا جاتا ہے اور ایسےالفاظ استعال کیے جاتے ہیں کہ دہرائے بھی نہیں جا سکتے، ملک میں معاشی حالات ابتر ہیں، مہنگائی روز بڑھ رہی ہے اور بیرون ملک سے سرمایہ کار آنے کے لیے تیار نہیں ہیں،، انہوں نے کہا کہ معاشی حکمت عملی ہو یا میڈیا کی آزادی مشترکہ حکمت عملی ہوگی، اس مقصد کے لیے کمیٹی بنا دی ہے جس میں تمام اپویشن کی نمائندگی ہوگی اور حکومت سے بات بھی یہی کمیٹی کرے گی جب کہ فوجی عدالتوں کے معاملے پہ بھی یہ کمیٹی بات کرے گی،، اجلاس کے بعد صحافی نے آصف علی زرداری سے سوال کیا ‘کیا اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ہوسکتا ہے؟’ جس پر انہوں نے کہا اتحاد ہوگیا ہے، بلاول بھٹو زرداری نے بھی کہا کہ اپوزیشن جماعتوں نے مشترکہ کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا ہے،، اپوزیشن کے اجلاس میں اے این پی کی نمائندگی کرنے والے امیر حیدر ہوتی نے بھی میڈیا سے بات کی اور کہا کہ آج کا دن بہت اہم تھا، اپوزیشن کے چیمبر میں غیر معمولی اجلاس تھا، تمام معاملات پر متحد ہوں گے۔