اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سینئر صحافی حامد میر کا کہنا ہے کہ عمران خان نے مولانا فضل الرحمان کی کوششوں کو کامیاب کر دیا ہے، اس وقت ددونوں پارٹیوں میں اعتماد کی کمی ہے، اس اعتماد کو بحال کرنے کے لیے دونوں پارٹیوں کے رہنماؤں میں رابطے جاری ہیں، اوپزیشن ایک دوسرے کے لیے چلنے کے لیے تیار ہوگئی ہے، لیکن کچھ مسئلے ابھی بھی ایسے ہیں جن میں انکے درمیان اختلافات موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سینئر صھافی ھامد میر کا کہنا تھا کہ اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس میں حکومت کی اتحادی جماعت پی این پی نے بھی شرکت کی ہے، اس حوالے سے بی این پی نے آغاز میں ہی اپنے مؤقف سے آگاہ کر دیا ہے کہ وہ حکومت کے ساتھ بھی ہیں اور اپوزیشن کے لیکن مسئلہ در مسئلہ ۔ فوجی عدالتوں میں توسیع کے علاوہ تمام اپوزیشن پارٹیوں کا نقطہ نظر ایک ہی ہے، جب فوجی عدالتوں کو قائم کیا گیا تھا تب ن لیگ کی حکومت تھی ، لیکن اب مسلم لیگ کہہ رہی ہے کہ اگر فوجی عدالتوں کو توسیع دی گئی تو اسکا مطلب ہوگا کہ وہ عدالتی نظام پر خود ی سوالیہ نشان لگا رہے ہیں، حامد میر کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتوں کے حوالے سے پیپلز پارٹی واضھ طور پر کہہ چکی ہے کہ وہ فوجی عدالتوں کی توسیع پر تیار نہین ہے، اگر پیپلز پارٹی اپنے مؤقف پر ڈٹ گئی تو شہباز شریف کے لیے نئی مشکل پیدا ہوگی ،۔