اسلام آباد(ویب ڈیسک ) سپریم کورٹ کے سٹاف کی جانب سے چیف جسٹس ثاقب نثار کو الوداعی ظہرانہ دیا گیا ۔ جس میں چیف جسٹس ثاقب نثار نے الوداعی تقریر کی جسے سن کر حاضرین آبدیدہ ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق 1973 کے آئین کے مطابق اعلیٰ عدلیہ کے جج کی ریٹائرمنٹ کی عمر 65سال مقرر ہے جبکہ چیف جسٹس کی ریٹائرمنٹ کے بعد سینئر ترین جج کوچیف جسٹس کا عہدہ سونپا جاتا ہے ۔سپریم کورٹ کے ججوں کی موجودہ سنیارٹی لسٹ کے مطابق 8جج صاحبان کوچیف جسٹسپاکستان بننے کاموقع میسر آئے گا ۔ ان 8 ججز میں جسٹس آصف سعید خان کھوسہ، جسٹس گلزار احمد ، جسٹس عمر عطاء بندیال، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس سید منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر اور جسٹس یحیٰی آفریدی شامل ہیں۔17جنوری 2019ء کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثارکی ریٹائرمنٹ کے بعد 18جنوری 2019ء کو مسٹر جسٹس آصف سعید خان کھوسہ چیف جسٹس پاکستان کا عہدہ سنبھالیں گے۔چیف جسٹس ثاقب نثارکی الوداعی تقریبات کاشیڈول فائنل ہوچکا ہے۔آج سپریم کورٹ اسٹاف کی جانب چیف جسٹس ثاقب نثارکوالوداعی ظہرانہ دیا گیا۔اسٹاف کاچیف جسٹس ثاقب نثارکاوالہانہ استقبال کیا گیا۔اسٹاف کی جانب سےچیف جسٹس کوسوینیئراوران کی اہلیہ کوگلدستہ پیش کیاگیا۔الوداعی ظہرانے پر کئی لوگ آبدیدہ ہوگئے۔چیف جسٹس نے ترجمان سپریم کورٹ کی کارکردگی پرخراج تحسین پیش کیا۔چیف جسٹس کی جانب سے ڈی جی ایچ آرسیل اورڈپٹی رجسٹرارسپریم کورٹ کوبھی شاباشی دی گئی۔چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اتنامحبت بھراظہرانہ منعقدکرنےپرآپ لوگوں کاشکرگزارہوں۔الوداعی ظہرانے پر کئی لوگ آبدیدہ ہوگئے۔واضح ہوکہ آج ۔سپریم کورٹ بارایسوسی ایشن ،چیف جسٹس کےاعزازمیں عشائیہ دےگی۔پاکستان بارکونسل 16جنوری کوچیف جسٹس کےاعزازمیں عشائیہ دے گی۔سپریم کورٹ کیجانب سےچیف جسٹس کےاعزازمیں17جنوری کوعشائیہ دیاجائیگا۔