اسلام آباد (ویب ڈیسک ) سینئر صحافی و اینکر پرسن حامد میر نے سی ٹی ڈی کی جانب سے دہشتگرد قرار دیے جانے والے ذیشان کو زندہ گرفتار نہ کیے جانے پر اہم سوال اٹھادیے۔اپنے ایک ٹویٹ میں حامد میر نے کہا کہ اگر ذیشان دہشت گرد تھا تو اسے زندہ گرفتار کیوں نہ کیا گیا؟اگر کلبھوشن یادیو زندہ گرفتار ہو سکتا ہے تو ذیشان کیوں نہیں؟ پنجاب پولیس نے مقتولین کے ورثا کی ایف آئی آر نامعلوم افراد کے خلاف کاٹی اور سی ٹی ڈی والوں کی ایف آئی آر میں ایک مقتول کو نامزد کر دیا، یہ بدنیتی ہے۔دوسری طرف لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ساہیوال کی جوڈیشل انکوائری کیلئے درخواست دائر کردی گئی ، درخواست میں وزیراعظم ،پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب پولیس ودیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔واضح رہے کہ ساہیوال واقعہ میں سی ٹی ڈی کے مبینہ مقابلے میں دو خواتین سمیت 4 افراد جاں بحق ہو گئے تھے،سانحہ کی جوڈیشل انکوائری کیلئے ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی جس میں وزیراعظم ،پنجاب حکومت اور آئی جی پنجاب پولیس ودیگر کو فریق بنایا گیا ہے ۔