علم الاعداد کے ماہر اس نمبر کو حکمرانی کا نمبرکہتے ہیں۔ یہ بادشاہوں، گورنمنٹ اور امراء پروغیرہ پر دلالت کرتا ہے۔ دنیوی بزرگی کی علامت ہیں، بڑائی کی توضیح کرتے ہیں۔ ہر چیز میں ترقی کرنے والا اور ہر چیز پر اثر انداز ہونے والا ہے۔
آپ کے ذاتی اوصاف اور حالات
یہ نمبر شمس کا ہے، بنیادی طور پر زندگی کا ستون، ناقابلِ تبدیل اثر رکھنے والا اور ایک عظیم الشان طاقت کا حامل ہے۔ نمبر ایک علم الاعداد میں پہلا نمبر ہے اور اہمیت کا حامل ہے۔ جہاں کہیں یہ ظاہر ہو تو اس کا مطلب مجموعی طور پر ایک خود مختار انہ وصف کا اظہار ہے۔
یہ ایک ذی اعتماد اور مرکزی طاقت کا نمبر ہے۔ اس کا حامل اپنے آپ پر بھروسہ کرنے والا ہوتاہے اور یہ شخص اپنے کریکٹر اور کاروبار کو بہت زیادہ توجہ دے کر ترقی کی طرف لے جانا چاہتا ہے۔ نصیب کے لحاظ سے اچھی قسمت کو ظاہر کرتا ہے ۔ اس کی مختصر خصوصیات یہ ہیں۔
تخریبی اوصاف | تعمیری اوصاف | تخریبی اوصاف | تعمیری اوصاف |
قرضہ | اعتماد | فضول خرچی | خواہشِ اقتدار |
بے جاغرور | یقین | نمائش | دیانت داری |
لالچ | طاقت | جدائی | قابل اعتبار |
آوارگی | ملکیت |
شخصیت
وہ پہلی ہی ملاقات میں دوسرو ں پر اچھا اثر ڈالتے ہیں۔ خصوصاً اگر آدمی لیڈر ٹائپ کا ہو تو جلد سے جلد دوسرے پر اپنی قابلیت کا سِکہّ جمانے کی کوشش کرے گا۔ علاوہ ازیں عموماً عام مظاہر ہ میں بھی ایسا کرتے رہتے ہیں۔ دوسروں کو اپنے خیالا ت سے متفق کرلینا ان کے لئے معمولی بات ہے۔ یہ ان کی فطرت میں شامل ہے کہ غصہّ کہ وجہ سے جلد بے قابو ہوجاتے ہیں۔
نمبر ایک کے وہ لوگ جو تحقیق و تدقیق سے تعلق رکھتے ہیں ، سطحی ہوتے ہیں۔ کیونکہ وہ ان کی بنیادی جزئیات کی زیادہ گہرائیوں میں دیکھنا پسند نہیں کرتے۔ ایسا ہی وہ نئے لوگوں سے ملنے کے وقت کرتے ہیں۔ وہ یہ چاہتے ہیں کہ لوگ خواہ کچھ ہوں ہمیں اس سے غرض نہیں جاننے والوں، دوستوں یا حلقۂ اثر کے لوگوں کاقائل ہوجانا ہی کافی ہے۔
اگر نمبر ایک والے کو توصیفی نظروں سے دیکھا جائے تو وہ خوشی سے پھولا نہیں سماتا۔ اسے اپنے آپ پرمکمل بھروسہ ہوتا ہے۔ وہ اپنے دوستوں کو اپنے حلقۂ ا ثرمیں رکھنے کی قوت رکھتا ہے۔ وہ اپنی نسبت کسی دوسرے کی بھلائی کو اہمیت نہیں دیتا۔ بعض اوقات اس کی انانیت پسندی، خود غرضی اور ظالمانہ رویہّ حد سے تجاوز کرجاتے ہیں۔
ان میں یہ بھی ایک حیرت انگیز صفت ہے کہ بعض اوقات وہ کسی طرف اگر مائل ہوں گے تو بغیر سوچے سمجھے وہ تمام کرڈالیں گے جو ان کی فطرت کے خلاف ہوگا۔ مگر ایسا بے حد کم ہوتا ہے۔ ان کے تحت الشعور میں چھپی ہوئی قوتِ خوبی اگر لاشعور کے تصادم کے بعد کامیا ب ہوجائے توایسا ہونا ممکن ہے ورنہ نہیں۔ اکثر وہ اپنی رائے کے سامنے کسی کی رائے کو کوئی فوقیت نہیں دیتے چہ جائیکہ اپنے تعلق دار بھی ان کے قریب ان کی برائی یا خوبی بیان کریں۔
چال چلن
جن کا نمبر ایک ہے وہ لوگ مصلح، مضبوط قوتِ ارادی والے اور آزاد خیال واقع ہوتے ہیں۔ وہ اپنی کامیابی پر بڑے نازاں ہوتے ہیں، پیدائشی طور پر لیڈر قسم کے خیالات رکھتے ہیں،بعض لوگ کامیاب رہتے ہیں، مگر ایسا کم ہوتا ہے، کیونکہ اکثر ایسے افراد کے راستوں میں رکاوٹیں کھڑی ہو جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگ شاذو نادر ہی اپنی خصوصیات کو عملی جامہ پہنانے میں کامیاب ہوسکتے ہیں۔ لہٰذا اکثر نمبر ایک والے لوگ ایسے غیر یقینی حالات سے دوچار ہوتے ہی حوصلہ شکنی کا شکار ہوجاتے ہیں۔جس کی وجہ سے وہ اپنی پیدائشی خوبیوں کو عملی جامہ پہنانے کے تصوّر کاپیچھا کرتے کرتے ساری زندگی گزاردیتے ہیں۔ لیکن پھر بھی لا شعوری طاقتیں ان کے اندر کارفرما رہتی ہیں۔ جو ان کا حوصلہ بڑھاتی ہیں۔ نتیجتاً وہ لوگ جو جائز وسائل سے کام لیتے ہیں اور اپنی دھن میں کسی سے گھبراتے نہیں تو وہ کامیابی سے ہمکنار ہوجاتے ہیں۔ لیکن جب کامیابی سے ہمکنار ہوتے ہیں تو اس کے نشے میں سست ہوجاتے ہیں اور با لفرض اگر وہ اپنی بنیادی تمناؤں کی کامیابی نہیں دیکھ سکتے تو سفاکانہ ذہنیت سے کام لے کر برے طریقے اختیار کرلیتے ہیں۔ ڈکٹیٹر شپ، خود غرضی، ظالمانہ روش ان کا خاصہ بن جاتی ہے۔
فطرت
اس نمبر کے حامل قانون سے بالاتر ہونا پسند کرتے ہیں۔ یعنی قانون کو اپنے ہاتھ میں کٹھ پتلی بنائے رکھتے ہیں۔ مقابلہ یا رکاوٹ کی صورت میں بے صبرہوجاتے ہیں اور یہ چاہتے ہیں کہ تمام کام عین وقت پر اور صحیح ہو جائیں۔ وہ چھوٹی چھوٹی پیچیدگیوں میں پھنسنے سے نفرت کرتے ہیں۔بڑی مشکلات سے گھبراتے نہیں۔ وہ جو کچھ کہہ دیتے ہیں قطعاً پرواہ نہیں کرتے۔ خوہ و ہ اسے نقصان ہی کیوں نہ دے لیکن کہنے سے دریغ نہیں کرتے۔وہ اس بات کو پسند کرتے ہیں کہ عمدہ صاف اورواضح زبان میں سیدھے سادے طریقہ پر اپنے موضوع اور مقصد کو پیش کریں۔ اکثر اوقات اپنے محکوموں پر غلط اور شیدے حکم لگا دیتے ہیں۔ نمبر ایک کا حامل مضبوط ارادے والا اور نہ ہارنے والا ہوتاہے۔ نہایت پر مغز اور خیالات سے پر دماغ رکھتا ہے۔ کسی سے اپنے دلائل کے لئے بھیک نہیں مانگتا۔ نہ ہی رحم کی درخواست کرتا ہے۔ اپنے ارادوں سے باز نہیں رہتا اور ان کو پورا کرنے کے لئے وہ کسی قسم کی نمائش کو بھی پسند نہیں کرتا۔ ٹھوس کام کرنے والا ہو تاہے۔ اپنی تجویز پر دوبارہ غور کرنا پسند نہیں کرتا۔ خود اعتمادی اس میں بہت زیادہ ہوتی ہے اور ارادہ مضبوط ہوتا ہے۔
یہ لوگ پختہ ارادہ، خودارادی اور غیرت رکھنے والے ہوتے ہیں۔ جب بھی ان کو کسی کام میں مشغول دیکھو تو یہ سمجھ لو کہ یہ پیچھے ہٹنے والے نہیں ہیں اور ایسے اشخاص کی پہچان کچھ مشکل نہیں ہوتی وہ ہمیشہ اپنی پوزیشن میں رہتے ہیں۔ ہر جگہ نمایاں اور اول رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔ ان کے لئے کسی کام میں ناکام رہنا گویا ان کی ذلت ہے اور جب تک کوئی خاص درجہ نہ حاصل کرلیں ان کو خوشی حاصل نہیں ہوتی۔نہ سرور آتا ہے۔ جب تمام لوگوں کے دماغ تھک جائیں یا کسی کام سے عاجز آجائیں تو یہ محنت شاقہ سے اسے مکمل کر لیتے ہیں اور ایک کامیاب کاریگر ثابت ہوتے ہیں۔ موقع کو کبھی ہاتھ سے جانے نہیں دیتے۔ جب یہ لیڈ ر ہوں تو کامیاب رہنما ہوتے ہیں اور خطرات میں پڑنے سے نہیں چوکتے۔
اس نمبرکی سب سے بڑی خوبی یہ ہے کہ اس نمبر کا حامل ہر چیز اور ہر کام کو خود کرتا ہے اور جرأت اور بیباکی سے کام لیتاہے۔ اس میں میدانِ جنگ میں کارہائے نمایاں دکھانے کی حوصلہ مندی ہوتی ہے۔ اس کی طبع میں سب سے بڑا نقص یہ ہے کہ خوشامند پسند ہوتا ہے۔ اپنے گرد کم عقل لوگوں کا حلقہ جمائے رکھتا ہے اور کسی کی نصیحت پر کان نہیں دھرتا۔
صحت
صحت کی جانب سے یہ کامل تندرست نمبر ہے۔ غیر معمولی جسمانی قوت کا حامل ہے۔ مضبوط جسم رکھتا ہے لیکن بد پرہیز ہونے کی وجہ سے اور بڑا حلقہ رکھنے کی وجہ سے صحت خراب کر لیتا ہے۔عموماً ایسے لوگوں کے چہرے چیچک کے داغوں کی وجہ سے داغدار ہوجاتے ہیں جسم کے اعضاء میں سے دل پر حکمران ہوتے ہیں۔
محبت اور شادی
شادی اور کاروبار اکثر و بیشتر ساتھ ساتھ رہتے ہیں۔ وہ ایک بہترین دماغ رکھتے ہیں۔اس لئے محبت میں بھی بہترین سودا کرتے ہیں۔یہ لوگ اپنی پسند کو ترجیح دیتے ہیں۔ جب ان کو کامیابی ہوجاتی ہے تو حتیٰ الامکان کوشش کرتے ہیں کہ ان کی پسندیدہ چیز ان کے زیر اثر رہے ۔ وہ اپنی ہر خوبی اور قابلیت استعمال کرتے ہیں۔ جو متاثر کرنے میں جادو کا کام کرے۔ اور ان کی کوشش اس حد تک پختہ اور یک طرفہ ہوتی ہے کہ اس کے سامنے کوئی رشتہ دار کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔ وہ اپنی پوری کوشش اس بات پر صرف کردیتے ہیں کہ ان کی پسندیدہ چیز ہمیشہ ان کے قبضۂ قدرت میں رہے اور اس امر کیلئے وہ حاسدانہ حربے استعمال کرنے سے بھی گریز نہیں کرتے۔ وہ خاوند یا بیوی جس کا نمبر ایک ہوگا۔ وہ اپنی شریک حیات کے لئے ایک نعمت ثابت ہوگا ہر معاملہ میں وفادار ہو گا ۔ تجربہ سے یہ بات ثابت ہوئی ہے کہ نمبر ایک والے کی زندگی کی تحریکات نمبر ۲ اور ۶ سے ملتی ہے۔ اگر ان کی آپس میں شادی ہوجائے تو بہتر رہے گا۔ یہ پرسکون زندگی کو پسند کرتے ہیں۔ مگر جن لوگوں پر نمبر ۳ کا اثر ہو وہ اپنی پسند کو فوقیت دیتے ہیں، نمبر ۴ والے بھی قدرے ایسی ہی خصوصیات کے مالک ہوتے ہیں۔ نمبر ایک کا ملاپ نمبر۵،۷ کے ساتھ بھی ممکن ہے اس لئے یہ اس کے پسندیدہ نمبر ہیں۔ بیوی یا محبوبہ اس نمبر کی ہو تو خوب بنتی ہے۔ تاہم ان لوگوں کی خصوصیات کا بڑے غوروخوض کے بعد ہی پتہ چلتا ہے۔ ایسے آدمی کو کوشش کرنی چاہئے کہ اس کا ساتھی اسی نمبر کا حامل ہو اگر اس کی بیوی یا محبوبہ نمبر ۸، ۹ سے متعلق ہو تو اس کی ازدواجی زندگی ہنگامہ خیزی اور جذبات کا شکار ہوجائے گی۔ شاذونادر ہی ایسے جوڑے سکون کی زندگی گزارتے ہیں۔
زندگی کی مصروفیات
ایک نمبروالے افراد اپنے تاثرات ظاہر کرنے میں یکتا ہوتے ہیں۔ وہ جو بھی خیال آفرینی کرتے ہیں اسے عملی طور پر کر گزرتے ہیں۔ وہ حاکمانہ صلا حیتوں کے مالک ہوتے ہیں۔ کسی دفتر یا سوسائٹی یا مذہبی ادارے کا اہم رکن بننا پسند کرتے ہیں۔ اگر انہیں کسی کمیٹی کا رکن منتخب کیا جائے تو وہاں یہ اپنی پوری حاضر باشی سے اپنی اہمیت کو واضح کرتے ہیں۔ چونکہ لیڈر شپ کے متمنی ہوتے ہیں اس لئے اپنے لئے زیادہ سے زیادہ اعتماد حاصل کرنا ان کی زبردست خواہش ہوتی ہے۔
یہ فنکار بھی اچھے ہوتے ہیں۔ ان میں انتظامی صلاحیت بدرجہ اتم موجود ہوتی ہے۔ اگر عملی زندگی میں کسی فنکار کی حیثیت سے کا م کریں تو کامیاب رہتے ہیں۔ فلمی زندگی میں ایکٹر ، پروڈیوسر اور ڈائریکٹر کی زندگی اختیار کرکے شہرت کے مالک بن سکتے ہیں۔ ایسے افراد جن کی زندگی کا تعلق نمبر ایک سے ہے وہ اداکار ہو یا اداکارہ، کامیابی و کامرانی کے مالک ہوتے ہیں۔ میدانِ صحافت میں ایک مصنف کی نسبت بہ حیثیت نگرانِ صحافت اچھا مقام پیدا کرسکتے ہیں۔ اگر یہ افراد اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لائیں تو وہ بہت جلد سائنس کے ہر شعبے میں داخل ہوکر مقبولیت حاصل کرسکتے ہیں۔ خصوصاً تحقیقاتی ادارہ میں یا ایجادات کے زمرہ میں یا پھر انجینئرنگ کے شعبہ میں شہرت حاصل کرلیتے ہیں۔ سائنس کے شعبہ میں بھی بااختیار فرد کی حیثیت سے مفید ثابت ہوتے ہیں۔ اس طرح تجارت کے میدان میں اگریہ لوگ آئیں تو وہاں بھی ان کی صلاحیتیں نمایاں ہوں گی۔ تجارتی حلقہ کے لوگ اپنے افسروں سے ہمیشہ کبیدہ خاطر رہتے ہیں۔
باوجود اس امر کے کہ وہ اپنی ملازمت کو بھی نہایت محنت سے سرانجام دیتے ہیں مگر انفرادی طور پر زودِحس ہونے کی وجہ سے کبھی اپنے افسروں سے تو کبھی ساتھ کام کرنے والوں سے شاکی رہتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی فطرت آزادخیالی کی وجہ سے دوسروں کے اعتماد کو حاصل کرنے کا باعث نہیں بن سکتی۔ لہٰذا ہو ہر شخص سے خوش گوار تعلقات بصد مشکل طویل عرصہ تک قائم رکھ سکتے ہیں اور اسی فطرت کی وجہ سے اپنی خواہشات کا شکار ہو کر دشمنوں کے چنگل میں الجھے رہتے ہیں۔ جو اس کی اپنی ہی پالیسی کی وجہ سے پیدا ہوجاتے ہیں۔ اسی طرح ملازمت کے دوران ہمیشہ ناخوشگوار ماحول رہتا ہے۔ نتیجتاًوہ ہر وقت ذہنی ابتلا میں مبتلا رہتے ہیں۔ البتہ یہ لوگ اچھے ٹیچر ثابت ہوسکتے ہیں۔
مالی حالت
نمبر ایک کے افراداپنی قابلیت کی بنا ء پر دولت پیدا کرسکتے ہیں۔ خوش قسمتی ان کا ساتھ دیتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اگر وہ بردباری اور سکون قلبی کا دامن نہ چھوڑیں تو وہ جلد شہرت کے مالک بن سکتے ہیں۔ مگر ایسا نہیں ہوتا۔ وجہ یہ ہے کہ ایسے افراد جتنی جلدی دولت حاصل کرتے ہیں اتنی ہی جلدی اسے ضائع کردیتے ہیں۔
نمبر ایک والے لوگوں کی زندگی میں دو چار مواقع ہی ایسے آتے ہیں جو دولت مند بننے کا سبب پیدا کرتے ہیں۔ مگر وہ اپنی خامیوں کی وجہ سے اندھیروں میں کھو جاتے ہیں۔ ان لوگوں کا جمع شدہ سرمایہ اگر ہو بھی تو فوراً اختتامی مدارج کی طرف مائل ہوجاتا ہے اور بعض اوقات محض وقتی فائدہ کے علاوہ کچھ جمع نہیں کرپاتے۔ بہر حال ان کی بنیادی ضرورتیں ضرور پوری ہوا کرتی ہیں۔ بعض نمبر ایک افراد اپنی جمع شدہ رقم شئیرز میں لگاتے ہیں یا پھر اس کا نعم البدل یہ ڈھونڈ لیتے ہیں کہ جوئے میں قسمت آزمائی کریں۔ وہ تصّورات کے حسین لبادے میں لپٹے ہوئے وہاں جاپہنچتے ہیں مگر بے سود! ان لوگوں کو چاہئے کہ وہ معاشی استحکام کے لئے اچھے تصورات رکھیں ، خیالی پلاؤ کو عملی جامہ پہنانا یا فضول خرچی کرنا بدنصیبی کا باعث ہوگا یا دیوالیہ پن مقدر بنے گا۔
اہم نکات
مہینے کی ایک ،دس، انیس یا اٹھائیس تاریخوں میں پیدا ہونے والے بھی ایک نمبر کے ماتحت ہوتے ہیں ۔ وہ تمام بڑے ہندسے جن کا مفرد نمبر ایک ہوتا ہے۔ وہ اس نمبر سے متعلق ہوتے ہیں۔ ان کو چاہئے کہ اپنے تمام کام اور کاروبار کسی بھی ماہ کی ۱،۱۰،۱۹۔۲۸ تاریخوں میں شروع کریں اور ۲۴جولائی سے۲۳ اگست کے درمیان یا ۲۱ مارچ سے ۲۰ اپریل کے درمیان کسی کام کی ابتدا کریں۔ اتوار کا دن نمبر ایک والوں کیلئے خوش قسمتی کا دن ہے۔ اس کے بعد سوموار بھی موافق ہے ۔ وہ تمام رنگ جن میں سنہرا اور پیلا رنگ ہو ان کے لئے موزوں ہوتے ہیں۔ یہ لوگ اگر عنبر کا ٹکڑا اپنے پاس رکھیں، جس وقت وبائی امراض کا دور دورہ ہو تو مرض کبھی ان کے پاس نہ پھٹکے گا اور عام وقتوں میں عام امراض سے بھی محفوظ رہیں گے۔