اسلام آباد(ویب ڈیسک) نجی ٹی وی نیوز چینل کےپروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے معروف تجزیہ کار ارشاد بھٹی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کو پتاچل گیا ہے کہ یہ قوم کمزور یاداشتوں اور مضبوط معدوں والی ہے ،جو بھی کہہ دو ،جو بھی یو ٹرن لے لو اور جو بھی جھوٹ بول لو یہاں سب چلتا ہے ،22 سال کی اپوزیشن ،اسد عمر،عشرت حسین ،رزاق داؤد، عمر ایوب اور بہت سارے بقراطوں کے مشیر ہونے کے باوجود یہ کہنا کہ پتا نہیں تھا کہ حالات اتنے خراب تھے ؟نالائقی یا سادگی نہیں بیوقوف بنانے کی کوشش ہے، آپ ہی تو بتایا کرتے تھے کہ حالات اتنے خراب ہیں،ادارے بیٹھ چکے ہیں ،قرضے اتنے ہیں،سود اتنا ہے ،عیاشیاں اتنی ہو رہیں ،آج پتا چلا ہے کہ ہوم ورک نہ کرنے اور شیڈو کابینہ نہ بنانے کا کیا نتیجہ نکلتا ہے ؟آج بڑی آسانی کے ساتھ کہہ دیا کہ پتا نہیں تھا کہ حالات اتنے خراب ہیں ؟۔ نجی ٹی وی کے پروگرام ’’ریکارڈ کارڈ ‘‘ میں ارشاد بھٹی نے اپوزیشن جماعتوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کس اپوزیشن کی بات کر رہے ہیں؟ وہ اپوزیشن جو ہر ادارے کو سبسڈی زدہ بنا گئی ہے ،وہ اپوزیشن جو آدھی قوم کو زکوۃ لینے کے قابل بنا گئی ہے ،وہ اپوزیشن جس کے سرخیل شہباز شریف کہہ رہے تھے کہ آج موسم بڑا عاشقانہ ہے ،جوابا شیری رحمان صاحبہ فرما رہی تھیں کہ کیوں نہ پی اے سی اجلاس کسی پر فضا مقام پر رکھ لیں ،میڈم آپ کے لئے تو پورا ملک ہی پرفضا ہے ،ہمارے لئے ہی نہ پانی نہ صاف ہوا ہے،وہ اپوزیشن جو کل تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کا دفاع کر رہی تھی وہ آج سانحہ ساہیوال پر تڑپ رہی ہے ، ان کو عوام کا نہیں راج نیتی کا درد ہے ،نیب کے ملزم کا پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئرمین بننا ملک ،جمہوریت اور پارلیمنٹ کے ساتھ مذاق ہے ،ہمیں ایک ایک ٹیکے کے لئے سرکاری ہسپتالوں میں تڑپنا پڑتا ہے دوسری طرف نیب کا ملزم منسٹرز کالونی میں عیاشیاں کر رہا ہے ،نیب کا ریمانڈ پر ملزم نیب ، ایف آئی اے اور آڈیٹر جنرل کو کیسے بلا سکتا ہے اور وہ کیسے اپنے بھائی کے ائیرپورٹ کے مسئلے کو سلجھا سکتا ہے؟۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا حج پر سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ درست ہے ،حج کی جسے اللہ توفیق دے وہ جائے ،پونے دو لاکھ حج کا خرچہ حکومت کیوں اٹھائے؟ہمارا دین یہ کہتا ہے کہ اگر آپ صاحب اختیار ہیں اور اللہ نے آپ کو توفیق دی ہے تو ضرور حج پر جائیں،قرض لے کر حج کرنے سے منع کیا گیا ہے ،زکوۃ بھی وہ دے جو صاحب استطاعت ہے ،سب لوگوں کو اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے ،بد قسمتی سے پچھلے 25 تیس سال سےپورا ملک ہی سبسڈائز ہو گیا ہے آپ پی آئی اے ،سٹیل مل ،یوٹیلیٹی سٹورز اور ریلوے دیکھ لیں،آپ کو پتا چل جائے گا کہ ملک کی صورتحال کیا ہے ؟اب حقیقت پر مبنی چیزیں کرنی چاہئیں ،حکومت نے ایک مشکل فیصلہ کر لیا ہے جس میں کوئی ہرج نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ساڑھے سات سو کمپنیاں ہیں حج کی اور ایک اندازے کے مطابق ان کی 15 ارب کمائی ہے جبکہ وہ ٹیکس کی مد میں 35 کروڑ ادا کرتی ہیں ،اس طرف بھی تو کریک ڈاؤن ہونا چاہئے ۔ارشاد بھٹی کا کہنا تھا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ،اس جیسا سچا ، اچھا اور عمدہ دین کوئی دوسرا نہیں ہے ،جب اسلام آپ کو اتنی چھوٹ دیتا ہے تو پھر مشکلات میں پڑنے کی ضرورت ہی نہیں ہے ۔