اسلام آباد (ویب ڈیسک)8کروڑ افراد کیلئے مفت علاج، اسکیم کا آغاز کردیا گیا، وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ صحت کار ڈ کے تحت غریب خاندان 7لاکھ 20ہزار روپے تک کا علاج حکومتی خرچے پر کراسکےگا۔ پہلے مرحلے میں اسلام آباد اورپختونخوا کے قبائلی علاقوں میں کارڈ تقسیم ہونگے، کارڈ 150سے زائد سرکاری و نجی اسپتالوں میںکارآمد ہوگا۔ بھارت و بنگلا دیش ہم سے آگے نکل گئے، موجودہ وسائل استعمال کرکے بہتری لانا چاہتے ہیں۔ لوگوں کو بتایا جائے ہم نے مشکل ترین وقت میں حکومت سنبھالی ، ترقی اور اسپیڈ کے دعویدارکیسا پاکستان اور کیسےحالات چھوڑ گئے، روپے کی قیمت 35فیصدگری، مہنگائی نے تو آناتھا۔ گیس وبجلی کی قیمت بڑھنے سےعوام کوہونیوالی مشکلات کا احساس ہے، موثر پالیسیوں کیلئے صوبوں اور وفاق کے درمیان رابطہ بہتر کیا جائے۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں صحت انصاف کارڈکے پہلے مرحلے کے آغاز کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئےوزیراعظم عمران خان نے کہا کہ صحت کارڈ سے پسماندہ طبقے کا 7 لاکھ 20 ہزار تک مفت علاج ہوگا، کے پی میں آدھے سے زائد غریب گھرانوں کو کارڈ دیے، ایک غریب مشکل سےگھر کا خرچ پورا کرتا ہے، صرف علاج کی وجہ سے بہت سے لوگ غربت میں چلے جاتے ہیں۔ اس موقع پر مستحقین میں صحت انصاف کارڈ تقسیم کئے گئے ۔ پہلےمرحلے میں اسلام آباد کے85 ہزار مستحقین میں کارڈ تقسیم کیے جائیں گے۔ وزیراعظم عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خاندان کےکسی فردکوکینسرمیں دیکھنا کسی اذیت سےکم نہیں ہوتاتھا، غریب افراد کے لئےعلاج معالجہ بہت مشکل ہوتا ہے،لوگ اپنے پیاروں کے علاج کے لیے اپنی جمع پونجی لگا دیتے تھے، ایک سہولت موجود ہے کہ کارڈ ہے میں جاؤں گاعلاج ہوگا۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ میں اپنوں کی تکلیف اور درد اچھی طرح سمجھتا ہوں، جب میری والدہ کوکینسرہواتواسپتال نہیں تھا باہرلےجانا پڑا، کچھ لوگوں کے پاس تو علاج کے لیے پیسے ہی نہیں ہوتے، ہماری ہرپالیسی کامحورغربت ختم کرناہو گاچا ہے جوبھی پالیسی ہو۔ان کا کہنا تھا کہ قبائلی اضلاع میں پہلے صحت کارڈ دیں گےتاکہ انہیں علاج کی سہولت پہلےملے، عوام کو آج کل مشکلات کاسامناکرناپڑرہاہے، روپے کی قیمت 35 فیصدگری تو مہنگائی تو آنا تھی، مشکل وقت آناتھا۔ وزیراعظم نے کہا گیس اوربجلی کی قیمت بڑھ گئی ہے،کوشش ہے غریبوں کے لیے آسانی کریں۔ ہمیں احساس ہےکہ لوگ مشکل سے گزرر ہےہیں، مشکل میں گھرے طبقے کیلئے آسانی پیدا کرناچاہتے ہیں۔عمران خان خان نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بارغربت میں کمی کا پروگرام لارہےہیں، بیت المال سمیت تمام اداروں کوایک چھتری تلے لے کرآئیں گے، کوئی معاشرہ ترقی نہیں کرتاجب تک وہ اپنےلوگوں پرپیسہ خرچ نہ کرے۔انہوں نے کہا بھارت ہم سےپیچھےتھاوہ ہم سے آگےنکل گیا، بنگلادیش بھی ہم سے پیچھے تھاوہ بھی آگےنکل گیا۔ جیسے جیسے وقت گزر گاسرمایہ کار آئیں گے۔ ایک رپورٹ کی معلومات کے مطابق سیاحت کی مدمیں 40فیصدترقی کی گنجائش ہے۔ وزیراعظم عمرا ن خان کا کہنا تھا کہ ہماراہدف ہےکہ پا کستان کوفلاحی ریاست بناناہے، جوغریب وکیل نہیں کر سکتااسےبھی وکیل کی سہولت دینا چاہتے ہیں۔ صحت کارڈ کے اجرا کا مقصد بھی غربت میں کمی ہے، پاکستان میں صرف سیاحت سے40ارب ڈالر کمائے جاسکتے ہیں۔دریں اثنا اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئےوزیر اعظم عمران خان نے عوام کو درپیش مسائل کے مربوط حل اور موئثر پالیسیوں کی تشکیل کے لئے صوبوں اور وفاق کے درمیان رابطہ بہتر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت اپنی 6 ماہ کی مدت مکمل کر نے جا رہی ہے اور اپنے دور اقتدار کے اگلے مرحلے میں داخل ہو گئی ہے۔ پی ٹی آئی نے اپنے دور حکومت میں اب تک عوام الناس اور ملک کی بہتری کے لیے جو اقدامات کیے ہیں ان کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ عوام الناس کو پتہ چلنا چاہیے کہ ترقی اور سپیڈ کے دعوے کرنے والے کس طرح کا پاکستان اور کیسے حالا ت چھوڑ کر گئے ہیں۔ اجلاس میں وفاقی قیادت کے علاوہ وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار، گورنر خیبر پختونخوا شاہ فرمان، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان، صوبائی وزرا بھی موجود تھے۔ وزیر اعظم نے صوبوں اور وفاق کے درمیان کوآرڈی نیشن بہتر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ بہتر کوآرڈی نیشن کا مقصد عوام الناس کو درپیش مسائل کے حل کے لئے مربوط اور منظم حکمت عملی اور پالیسیوں کی تشکیل ہے۔ اس موقع پر وزیرا عظم کو وزیر منصوبہ بندی کی جانب سے مستقبل کی ترجیحات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔