دبئی: دبئی میں موجود گورنمٹ سمٹ میں پاکستانی وزیراعظم عمران خان نے سب کے دل جیت لیے ، وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ 60 کی دہائی میں پاکستان تیزی سےترقی کرتا ہوا ملک تھا، مگر بدقسمتی سے پاکستان ترقی کی رفتار برقرار نہیں رکھ سکا ،،
جس کا سبب ماضی کے حکمرانوں کا عوام کا پیسہ عیاشی میں اڑانا تھا، لوگ ماضی کی حکومتوں پراعتماد نہیں کرتے تھے اس لیے وہ ٹیکس بھی نہیں دیتے تھے۔انہوں نے دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری پر راضی کرنے کیلئے انتہائی دلچسپ مثال کا سہارا لیا۔دبئی میں ہونے والے ’’ورلڈ گورنمنٹ سمٹ‘‘ سےخطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے انتہائی دلچسپ مثال دے کر سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے دبئی کے حکمران کے حوالے سے کہا کہ ’ شیخ محمد نے مجھے بتایا کہ جب نائن الیون ہوا تو انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ جہاز خرید لو کیونکہ اس وقت سب چیزوں کی قیمتیں کم ہورہی تھیں،اس فیصلے کا یو اے ای کو بعد میں بہت زیادہ فائدہ ہوا ،اس لیے میں دنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو کہتا ہوں کہ پاکستان اڑان بھر رہا ہے، یہ وقت ہے کہ آپ پاکستان کی کشتی میں سوار ہوجائیں تاکہ پیسہ کمانے کا موقع ضائع نہ ہو ، پہلی بار پاکستان میں ایسی حکومت آئی ہے جو سرمایہ کاری کا فروغ چاہتی ہے‘۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ خوشی ہے کہ اسلامی دنیا میں بھی ایسی کانفرنسز ہو رہی ہیں،دنیا میں ترقی کی بنیاد ہی بہتر طرز حکمرانی ہے، پاکستانی قوم بہت مضبوط اور مخیر ہے، خیرات میں ہم بہت آگے اور ٹیکس دینے میں بہت پیچھے ہیں، جب لوگ اتنے اچھے ہیں تو ٹیکس کیوں ادا نہیں کرتے؟ اس کی وجہ لوگوں کا حکمرانوں پر عدم اعتماد ہے، کرپشن سے ٹیکس کا پیسہ چوری ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اصلاحات مشکل مگرضروری ہیں، جب آپ شکست مان لیتے ہیں تب ہی آپ کو شکست ملتی ہے، جب آپ اصلاحات کرتے ہیں تو لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، ہم معاشی اصلاحات کررہے ہیں، سرمایہ کار پاکستان کا رخ کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم مالیاتی خسارے کو کم اور معیشت کو مضبوط بنانے کے لئے کوشاں ہیں، معیشت میں اصلاحات سے بہتری لا رہے ہیں، پاکستان سیاحت کے لیے بھی پرکشش ملک ہے، سیاحت سے ملائیشیا 22 اور ترکی 42 ارب ڈالر کماتا ہے