کراچی( ویب ڈیسک) کراچی میں پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونیوالی نمرہ کی پوسٹمارٹم رپورٹ مکمل کر لی گئی ۔ رپورٹ کےمطابق مقتولہ کے سر میں لگنے والی گولی رائفل فائر آرم کی تھی، پولیس نے تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے سے پہلے ہی نمرہ کےقتل کا مقدمہ مبینہ ڈاکوؤں کے خلاف درج کرلیا۔کراچی میں پولیس مقابلے میں جاں بحق ہونیوالی نمرہ کی پوسٹمارٹم رپورٹ مکمل کر لی گئی ۔ رپورٹ کےمطابق مقتولہ کے سر میں لگنےوالی گولی رائفل فائر آرم کی تھی، پولیس نے تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے سے پہلے ہی نمرہ کےقتل کا مقدمہ مبینہ ڈاکوؤں کے خلاف درج کرلیا، انڈہ موڑ کے قریب پولیس مقابلے کے دوران جاں بحق ہونے والی میڈیکل کی طالبہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ مکمل کرلی گئی ، بتایا گیا کہ نمرہ کو دس بجکر اکیس منٹ پر جناح اسپتال لایاگیا۔ نمرہ کے سر کے دائیں حصے پر گولی لگی تھی ، پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق سر پر لگنے والے زخم کی لمبائی ڈھائی سینٹی میٹر تھی، نمرہ کو لگنے والی گولی رائفل فائر آرم کی تھی ،گولی قریب سے لگنے کے شواہد نہیں ملے ۔ دوسری جانب پولیس نے تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے سے پہلے ہی ڈاکووں کو نمرہ کی موت کا ذمہ دار قرار دے دیا، پولیس مدعی بھی خود بن گئی اورپولیس اہلکار عدنان کی مدعیت میں ہلاک ملزم ریاض اور زخمی ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرلیا، وزیربلدیات سندھ سعید غنی نے مقتولہ کے گھرجاکراہلخانہ سے تعزیت کی اور یقین دہانی کروائی کہ واقعہ کی مکمل تحقیقات کی جائے گی۔ پولیس اہلکار ذمہ دار ہوئے تو ان کے خلاف بھی سخت ایکشن لیاجائے گا، واضح رہے کہ کراچی میں پولیس مقابلے کی زد میں آکر جاں بحق ہونے والی نمرا کی پوسٹ مارٹم رپورٹ آگئی ہے، رپورٹ کے مطابق نمرا کو قریب سے گولی لگنے کے شواہد نہیں ملے ہیں۔نمرا کے سر کی ہڈی میں فریکچر بھی ہوا تھا