اسلام آباد: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات میں انکشاف ہوا ہے کہ پارلیمنٹ لاجز میں ارکان اسمبلی کے بچے نشہ کرتے ہیں۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات کا اجلاس ہوا جس میں چیئرمین کمیٹی صلاح الدین ایوبی نے انکشاف کیا کہ پارلیمنٹ لاجز میں قومی اسمبلی کے ممبران کے بچے نشہ کرتے ہیں، اسلام آباد کے اسکولوں، کالجز اور یونیورسٹیوں میں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں خاموش دہشتگردی کی بھینٹ چڑھ رہے ہیں۔
ڈی جی اے این ایف نے چیئرمین کمیٹی کو بتایا کہ وزیر داخلہ شہریار آفریدی نے جو نشے کے عادی طلبا و طلبات کی تعداد بتائی، اس سے متفق نہیں۔ نشے کے عادی طلبا و طلبات کی تعداد 1.86 فیصد ہے تاہم منشیات کے عادی اور منشیات فروشوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھا کہ ہمیں منشیات کے اڈے ختم کرنا ہوں گے اور جو منشیات فروخت کر رہے ہیں ان کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات نے اے این ایف کی کیمیکل کوٹہ سکینڈل کی تحقیقاتی ٹیم کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے تحقیقاتی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے حکم کی روشنی میں بغیر کسی دباﺅ کے تحقیقات جاری رکھیں اور ممنوعہ کیمیکل کوٹہ سکینڈل سے متعلق ڈیٹا آئندہ اجلاس میں کمیٹی کو پیش کیا جائے۔
کمیٹی نے سیکرٹری انسداد منشیات کی اجلاس میں عدم شرکت پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں طلب کرلیا۔ قائم مقام ڈائریکٹر جنرل انسداد منشیات فورس نے کمیٹی کو بتایا کہ اے این ایف کا کام تحقیقات کرنا ہے کسی کی پگڑیاں اچھالنا نہیں۔ ممنوعہ کیمیکل سکینڈل کی تحقیقات میں مستعفی ہوجائیں گے مگر پریشر قبول نہیں کریں گے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے انسداد منشیات کا اجلاس چیئرمین کمیٹی مرتضیٰ جاوید عباسی کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بریگیڈیئر اختر نے بتایا کہ وزارت صحت نے 2010ء میں بریکس انٹرنیشنل لیب اور داناس فارماسیوٹیکل کو ممنوعہ کیمیکل ایفی ڈرین کا کوٹہ جاری کیا گیا۔پہلے ان کمپنیوں کو 6500 کلو جبکہ پھر 2500 کا کوٹہ جاری کیا گیا۔