کوئٹہ (ویب ڈیسک ) سابق وزیراعلی بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے نیا پنڈورا باکس کھولتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کو اگر تسلیم کر لیا جائے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے، ہفتہ کو میڈیا رپورٹس کے مطابق نواب اسلم خان رئیسانی کا کہنا تھا کہ سارا جھگڑا پانی کا ہے، پاکستان اور بھارت کے مابین اصل تنازعہ کشمیر نہیں بلکہ پانی کا تنازعہ ہے، دونوں ممالک کو بندوق اور بارود کے بجائے مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے تنازعہ حل کرنا چاہئے،انہوں نے کہا کہ کشیدگی کے باعث دونوں ممالک اربوں ڈالر دفاعی بجٹ پر خرچ کر رہے ہیں، تنازع ختم کر کے یہ رقم دونوں ممالک کو اپنے عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ کرنی چاہئیے۔ واضح رہے کہ اس سے قبل سابق صدر پرویز مشرف نے بھی اسرائیل سے تعلقات بنانے کے حوالے سے بیان دیا تھا۔ سابق صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے دبئی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے اسرائیل سے تعلقات بنائے جاسکتے ہیں۔ سابق وزیر اعلی بلوچستان، چیف آف ساراوان نواب محمد اسلم خان رئیسانی نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں بلوچستان میں ڈائریکٹوریٹ آن فارم واٹر منیجمنٹ کو محکمہ زراعت توسیعی سے الگ کرکے واٹر منیجمنٹ کے آفیسران کی تعیناتی کے اقدامات اٹھائے تھے لیکن اب پھر زراعت توسیع کے آفیسران کی تعیناتی سے واٹر منیجمنٹ آفیسران کے ساتھ ناانصافی کی بات ہے یہ بات انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی آمد کے موقع پر بلوچستان واٹر منیجمنٹ آفیسر ایسوسی ایشن کے صوبائی چیف آرگنائزر محمد اسماعیل ساسولی کی قیادت میں ملنے والے نمائندہ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی نواب رئیسانی نے کہا کہ صوبائی حکومت کو چاہیے کہ وہ واٹر مینجمنٹ آفیسران کے جائز مطالبات کو حل کرکے انہیں ان کی متوقع بھوک ہڑتال کرنے سے بچائے انہوں نے کہا کہ آگر مجھے موقع ملا تو واٹر منیجمنٹ کے مسائل کو حل کرونگا اس سے قبل واٹر مینجمنٹ کے صوبائی آرگنائزر محمد اسماعیل ساسولی نے نواب محمد اسلم خان رئیسانی اور میڈیا کو بتایا کہ 2012 میں ڈائریکٹوریٹ آن فارم واٹر منیجمنٹ کی زیر نگرانی میں کام شروع کیا گیا تھا۔