اسلام آباد (ویب ڈیسک ) وزیر اطلاعات و نشریات فواد چودھری نے کہاہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے سیاسی پارٹیوں کے پارلیمانی رہنماﺅں کے اجلاس میں اس لئے شرکت نہیں کی کہ اس وقت اطلاعات تھیں کہ انڈیا نو یا چھ مقامات پر میزائل حملہ کرسکتا ہے ۔نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہا کہ اپوزیشن نے بھارت کے خلاف جس طرح حکومت کا ساتھ دیاہے ، اس کا اعتراف وزیر اعظم نے کیاہے اور اپوزیشن کا شکریہ ادا بھی کیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ یہ اطلاع آرہی تھی کہ انڈیا نومقامات پر یا چھ مقامات پر میزائل حملہ کرسکتا تھا ، اس لئے وزیر اعظم اس وقت بہت مصروف تھے اور وہ پارلیمانی لیڈر وں کے اجلاس میں شرکت نہ کرسکے ، میزائل وزیر اعظم یا جنرل باجوہ نے نہیں داغنے تھے لیکن وزیر اعظم اس وقت ڈپلومیٹک سرگرمیوں میں مصروف تھے ۔ ان کا کہاتھا کہ وزیر اعظم کا پارلیمانی پارٹیوں کے رہنماﺅں کے اجلاس میں شرکت نہ کرنا اتنا بڑا مسئلہ نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جنگ کے حوالے بھارت میں معاملات پہلے سے بہتر ہوئے ہیں اور مودی پر ہندوستان میں تنقید بڑھ رہی ہے ، مودی کی جارحیت کی استعداد اس سے کچھ کم ہو گئی ہے جو 24گھنٹے پہلے تھی ، وہ منقسم ہوگئے ہیں جبکہ ہم پاکستان میں متحد کھڑے ہیں۔دوسری طرف مسلم لیگ ن کے سینیٹر مصدق ملک نے کہاہے کہ عمران خان نے قومی اسمبلی کے مشترکہ سیشن کے دوران بڑھ کر اپوزیشن لیڈر سے ہاتھ نہیں ملایا ، وہ ہاتھ ملا کر یہ ثابت کرتے کہ میں ملک کا سربراہ ہوں ۔مصدق ملک نے کہا کہ یہ خو ش آئند ہے کہ پوری دنیا کے سامنے یہ بات کھلی کے پاکستان پر دومرتبہ حملہ ہوا اور لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کی گئی ، اس بات کا کریڈٹ حکومت کوجاناچاہئے اور جاتاہے۔انہوں نے کہا کہ جس وقت اپوزیشن کو اعتماد میں لیا جارہا تھا تواس وقت تو آرمی چیف نے اپوزیشن کو اعتماد میں لیا، اس موقع پر عمران خان کوموجود ہوناچاہئے تھا