اسلام آباد: امریکہ نے بھارتی فضائیہ کے طیاروں کو مار گرانے کے لیے پاکستان کی جانب سے ایف 16 کے مبینہ استعمال پر جواب طلب کر لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امریکہ نے پاکستان سے تفصیلات طلب کی ہیں کہ آیا بھارت کے طیارے مار گرانے میں ایف سولہ کا استعمال کیا گیا ہے یا نہیں۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں موجود امریکی سفارتخانے کے مطابق اگر پاکستان نے بھارتی طیاروں کو مار گرانے کے لیے امریکہ میں بنے ایف سولہ طیارے کا استعمال کیا تو اس وجہ سے امریکہ اور پاکستان کے مابین ایف سولہ طیارے کی فروخت کا معاہدہ متاثر ہو سکتا ہے۔ واضح رہے کہ پاکستان نے بھارتی طیاروں کے خلاف کارروائی میں ایف سولہ طیارہ استعمال کرنے کی خبروں کی تردید کی۔امریکی سفارتخانےکے مطابق ہم ان اطلاعات سے بخوبی واقف ہیں اور اس حوالے سے مزید معلومات حاصل کر رہے ہیں۔ سفارتخانے کے مطابق ہم ایف سولہ طیارے جیسے دفاعی آرٹیکلز کے غلط استعمال کے الزامات کو سنجیدگی سے دیکھتے ہیں۔
واضح رہے کہ بھارت نے دعویٰ کیا تھا کہ بھارتی طیاروں نے پاک فضائیہ کا ایف سولہ طیارہ 27 فروری کو مار گرایا لیکن ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے27 فروری کو کی جانے والی پریس کانفرنس میں بھارتی الزامات کو مسترد کر دیا تھا اور واضح بیان دیا تھا کہ پاکستان نے اس کارروائی میں ایف سولہ طیارے کا استعمال ہی نہیں کیا لہٰذا بھارتی دعوے جھوٹ پر مبنی ہیں۔ پاکستان کا ایف 16 طیارہ گرانے کا دعویٰ کا بھارت کو مہنگا پڑ گیا تھا کیونکہ بھارت کا دعویٰ جھوٹا ثابت ہونے پر امریکی جنگی طیارہ ایف 16 بنانے والی کمپنی لاک ہیڈ مارٹن نے جھوٹے بھارتی دعوے کے خلاف مقدمہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ طیارہ ساز کمپنی کے مطابق پاکستان میں تمام ایف 16 طیارے گنتی میں پورے اورمحفوظ حالت میں موجودہیں۔طیارہ ساز کمپنی کا کہنا ہے کہ بھارت نے یہ بیان اپنے سیاسی فائدے کے لیے دیا۔