اسلام آباد: ایک بھارتی اخبار نے بھارتی ایئر فورس کے سرکاری ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ 26 فروری کو بھارتی ایئر فورس کے میراج جیٹ طیارے نے پاکستانی علاقے بالاکوٹ میں اسرائیل سے حاصل کردہ سپائز 2000 بم گرائے جو اپنے مقررہ حدف کا ازخود تعین کرتے ہیں۔
اخبار نے لکھا ہے کہ جیٹ طیار وں میں بھارتی فضائیہ کے تین اسکواڈرن لیڈر ز نے حصہ لیا ۔ اخبار نے دعویٰ کیا ہے کہ حملے میں جیش محمد کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ بھارت اس حوالے سے تاحال کوئی ثبوت دینے میں ناکام رہا۔ دوسی جانب بالاکوٹ کے عینی شاہدین نے علاقے میں ایک مبینہ تربیتی کیمپ پر بم گرانے کے بھارتی دعوے کو مسترد کر دیا۔ میڈیاکو وصول ہونے والی تصاویر کے مطابق ایک کھلی جگہ ہے جہاں کسی کی رہائش کے کوئی آثار نہیں ہیں اور وہاں ایک درخت اکھڑا پڑا ہے جب کہ کچھ گڑھے پڑے ہیں۔ اس طرح بھارت کایہ دعویٰ جھوٹا ثابت ہوتا ہے کہ حملے میں کسی مبینہ تربیتی کیمپ کو تباہ کیا گیا ہے اور وہاں بڑی تعداد میں ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں کیونکہ نہ اس جگہ کسی کی رہائش کے کوئی آثار ہیں نہ کوئی تباہی نظر آرہی ہے۔ یاد رہے کہ بھارتی ایئر فورس کی جانب سے دراندازی کی کوشش کی گئی جس کے بعد پاک فضائیہ کی بروقت اور مؤثر کارروائی کے بعد بھارتی طیارے فرار ہو گئے۔ ترجمان پاک فوج میجر جنرل آصف غفور کے مطابق بھارتی طیاروں نے مظفر آباد سیکٹر سے دراندازی کی کوشش کی اور طیارے آزاد جموں و کشمیر میں تین سے چار میل تک داخل ہوئے۔ ترجمان پاک فوج نے کہا کہ پاک فضائیہ کے بروقت اور مؤثر جواب کے باعث بدحواس بھارتی طیارے اپنا ‘پے لوڈ’ بالاکوٹ کے قریب گرا کر فرار ہوگئے۔
بالاکوٹ کے ایک رہائشی مراد علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ بھارت پروپیگنڈا کر رہا ہے، یہاں قریب کچھ کچے مکان ہیں جن میں سے ایک مکان میں دھماکے کی تھرتھراہٹ سے کچھ پتھر گرے جن سے نوران شاہ نام کا شخص معمولی زخمی ہوا ہے۔ عینی شاہد نے بتایا کہ جہاں پر حملہ ہوا ہے وہاں چار، پانچ چیڑ کے درخت ٹوٹے ہیں لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ اس نے بتایا کہ یہ بالاکوٹ میں جابہ کے قریب کنگڑ گاؤں میں واقعہ پیش آیا ہے۔ ایک عینی شاہد نے بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ رات کو دھماکے کی آواز آئی جس سے کچھ مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جب کہ ایک شخص زخمی بھی ہوا۔