لاہور: سابق وزیراعظم نواز شریف کی بیماری شدید بڑھ چکی ہے۔ جس وجہ سے پورے شریف خاندان میں تشویش پائی جاتی ہے۔ گذشتہ دنوں ہم نے شریف خاندان کے قریبی ذرائع سے رابطہ کیا تو انہوں نے بتایا کہ نواز شریف کو دن میں کئی بار انجائنا کی تکیلف ہوتی ہے اور علاج نہ ہونے کی وجہ سے اس بات کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے کہ نواز شریف کو دل کا دورہ پڑ سکتا ہے۔ اس بارے میں پنجاب حکومت کا ایک الگ موقف ہے لیکن شریف خاندان کا اس حوالے سے یہ موقف ہے کہ نواز شریف کو کسی ایسے اسپتال میں منتقل کیا جائے جہاں ان کا دل کے حوالے سے علاج ہو سکے۔ جبکہ ان کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے بھی اسی طرف توجہ دلائی ہے۔ نواز شریف کے گردوں پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔
سینئیر صحافی نصر اللہ ملک کا مزید کہنا تھا کہ نواز شریف نے سپریڈنٹ جیل کو اپنے پاس بلایا اور کہا کہ میں اس ملک کا تین بار وزیراعظم رہا ہوں اگر میرااچانک انتقال ہو گیا تو میری میت کو جلدی گھر پہنچا دینا اور جو قانونی کاروائی ہے اس کو فوری طور پر پورا کر لینا اور میری لاش کو زیادہ دیر تک نہ رکھنا۔ جبکہ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن) کی ترجمان و سابق وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے پاس سیاست کرنے کیلئے صرف نواز شریف کی صحت ہی بچی ہے اگر نواز شریف کو کچھ ہوا تو اس کے ذمہ دار وزیر اعظم عمران خان اور ان کی کابینہ کے ارکان ہوں گے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے پاس سیاست کرنے کیلئے صرف نواز شریف کی صحت بچی ہےکہتے ہیں تبدیلی آئی ہے جو محض نعروں سے ثابت ہو رہی ہے۔یہ ذہنی و اخلاقی پستی ہے کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو جیل میں صحت کی کوئی سہولت میسر نہیں ہے