گڑھی خدا بخش (ویب ڈیسک) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ کراچی کے لئے 162ارب کے منصوبوں کا اعلان صرف ہوائی باتیں ہیں، وہ پہلے 162روپے دیدیں پھر ارب کی بات کریں‘162ارب روپے کا اعلان تو ہوا مگر کس منصوبے پر خرچ ہونگے یہ نہیں معلوم‘ ہمیں وزیر اعظم اور وفاقی حکومت سے کوئی امید نہیں‘عمران خان جان بوجھ کر مجھے نہیں بلاتے، انھیں پتا ہے کہ میں سندھ کے عوام کے لیے ان سے سوال پوچھوں گا‘یہ اپنے وزراء کو جواب نہیں دے سکتے تو میرے سوالوں کا کیا جواب دینگے‘وفاق سے 120 ارب روپے نہ ملنے کی وجہ سے تنخواہوں کا مسئلہ پیدا ہورہا ہے ۔ وہ گڑھی خدا بخش میں میڈیا سے بات چیت کررہے تھے۔مرادعلی شاہ کا کہنا تھا کہ کسی کے کہنے پر میرااوربلاول کا نام ای سی ایل میں ڈالاگیا ‘اگر مجھے پتہ ہوتا کہ کس کے کہنے پر ہوا ہے تو میں اس کا گلا نہیں پکڑ لیتا۔وفاق سے 120ارب نہ ملنے کی وجہ سے ترقیاتی اسکیمیں رکی ہوئی ہیں، تنخواہوں کی ادائیگی بھی مسئلہ بن رہی ہے‘ ابھی تک وفاق نے این آئی سی وی ڈی کو ہم سے لینے کے لئے کوئی رابطہ نہیں کیا‘ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اویس مظفر کی گرفتاری کے حوالے سے مجھے علم نہیں۔دوسری جانب وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ شاہ محمود قریشی اور جہانگیر ترین کا معاملہ لڑائی والی بات نہیں ہے، ایسا نہ پہلی بار ہوا ہے نہ آخری بار ہوا ہے، شاہ محمود قریشی کیلئے احترام ہے مگر جہانگیر ترین کیلئے احترام زیادہ ہے ،شاہ محمود قریشی نے کھلے عام جو بات کی نہ کرتے تو بہتر ہوتا، جہانگیر ترین صرف ایک بار کابینہ کے اجلاس میں آئے،جہانگیر ترین کو دوبارہ بھی کابینہ کے اجلاسوں میں بلائیں گے، جہانگیر ترین کے کابینہ میں بیٹھنے سے ن لیگ کو زیادہ تکلیف پہنچ رہی ہے،نواز شریف رونا پیٹنا چھوڑیں فیملی میٹنگ بلائیں پاکستان کے پیسے واپس کریں۔