گزارش ہے کہ ہڑپہ اور اس کے گردونواح کے دیہات میں گرین اینڈ کلین پاکستان کے نام سے مقامی بے روز گار نوجوانوں پر (جن کو پانچ ہزار روپے معاوضہ دینے کے عوض) مشتمل ٹیمیں گھر گھر جاکر گھر کے سربراہ کا قومی شناختی کارڈ نمبر سمیت گھر کا مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا جارہا ہے جبکہ حالات و واقعات سے پریشان لوگ ان ٹیموں کے سروے کرنے کے عمل سے مزید پریشان ہیں کہ اس طرح کے سروے کروائے جانے بارے حکومت کی جانب سے ان ٹیموں بارے اور مہم کے اغراض و مقاصد بتائے جاتے تو عوام ان سے خوشی خوشی تعاون کرتی نہ کہ اس طرح کے سروے کی کسی کو کانوں کان خبر نہیں اور گھر گھر جا کر سروے بھی ہو رہا ہے اس بات کا بھانڈہ اس وقت پھوٹا جب جناح ٹاؤن ہڑپہ کے رہائشی چوہدری منور کے گھر سروے ٹیم پہنچی اور انہوں نے ٹیم کو چوکی پولیس ہڑپہ کے حوالے کردیا اور سروے ٹیم شکایت کندہ اور پولیس چوکی ہڑپہ کے انچارج کو مطمعن نہ کرسکی اس کے باوجود ٹیم کو چھوڑ دیا گیا عوامی وسماجی حلقوں نے ڈی پی او ساہیوال اور ڈی سی او ساہیوال سے مطالبہ کیا ہے کہ اگر یہ ٹیمیں حقیقت میں صحیح کام کررہے ہیں تو ان کو جناب عالی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اتھارٹی لیٹر وغیرہ دیے جانے سے لوگ مطمعن ہو جائیں گے اور اگر جناب عالی یہ سروے ٹیمیں پھر رہی ہیں اور لوگوں سے ان کا ڈیٹا اکٹھا کر کے کسی کو دے رہی ہیں تو ان کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے
ہڑپہ مرگز خرید گندم ہڑپہ زمینداروں کے نام پر درخواستیں جمع کروانے والا بیوپاری امین دادڑہ ساتھیوں سمیت رنگے ہاتھوں پکڑا گیا۔۔ ہڑپہ پکڑے جانے والے ملزمان سے درجن سے زائد شناختی کارڈ اور درخواستیں برآمد ۔۔۔۔۔۔
ہڑپہ ۔ ںیوپاری اور اس کے ساتھی پکڑے جانے پر سنٹر پر موجود پولیس ملازمین سے گتھم۔گتھا ۔۔۔۔۔
ہڑپہ پولیس چوکی ہڑپہ نے تینوں افراد کو موقع پر پہنچ کر گرفتار کرکے زمینداروں کے اصلی قومی شناختی کارڈ اور درخواستیں برآمد کرلیں۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ہڑپہ مرکز خرید گندم پر کوارڈینیٹر اور دیگر عملہ اور بیوپاریوں کی ملی بھگت کے چرچے ملزمان کے پکڑے جانے پر سچ ثابت ہوئے کسانوں اور عوامی حلقوں نے ڈپٹی کمشنر ساہیوال سے کوارڈینیٹر اور دیگر عملہ کے خلاف کاروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے