لاہور (ویب ڈیسک ) تنقید ہمیشہ حکوت پر ہی ہوا کرتی ہے۔اسی حوالے سے ہی کہا جاتا ہے کہ اپوزیشن کرنا آسان اور حکومت کرنا بڑا مشکل ہوتا ہے۔عمران خان کی حکومت بڑے وعدوں اور خوابوں کے ذریعے بنی تھی۔بلندوبانگ دعوﺅں کی وجہ سے ہی عوام نے انہیں ووٹ دیااور بدلے میں حد سے زیادہ توقعات حکومت سے وابستہ کر لیں مگر آج 9ماہ گزرجانے کے بعد عوام کو کہی سے بھی ریلیف ملتانظر نہیں آتا۔اسی حوالے سے سینئر صحافی ہارون الرشید نے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ اب تک اس حکومت نے کوئی ایسا کام نہیں کیا کہ جس پر اس کی تعریف کی جائے۔کوئی محکمہ آزادی سے اور اچھا کام نہیں کررہا۔پولیس جھکی تو ہے اور ان کے رویے میں زرا بھی تبدیلی نہیں آئی۔ اب پولیس یا کسی اور محکمے کو بدلنے یا اس میں اصلاحات لانے سے تو حکومت کو اپوزیشن نے نہیں روکا یہ تو ان کے اپنے بس میں ہے مگر ان اداروں پر سیاسی اثرورسوخ اتنا ہے کہ ان میں بہتری آ ہی نہیں سکتی۔ عمران خان کوئی عوام کی فلاح کا کامیاب منصوبہ لانچ کرے تو ہم اس کی تعریف بھی کریں گے وگرنہ کس بات کی تعریف کریں۔ہارون الرشیدنے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ ایک بار وزیر اعظم عمران خان نے مجھے کہا کہ آپ مجھے بے وقوف سمجھتے ہیں۔میں نے کہا حضور آپ بے وقوف نہیں ہیں جس نے شوکت خانم بنایا ہو، نمل یونیورسٹی بنائی ہو وہ بے وقوف تو نہیں ہو سکتا مگر آپ جن لوگوں میں رہتے ہیں وہ احمق ہیں اور انہی سے آپ مشورہ کرتے ہیں اسی لیے آپ کا کوئی بھی کام درست نہیں ہوتا۔آپ کی کابینہ میں موجود ایک بھی وزیر کام کا نہیں کہ جو عوام کے لیے کام کر سکے،اسی لیے آپ پر تنقید بھی خوب کی جاتی ہے۔