لاہور: حمزہ شہباز کو پنجاب اسمبلی کی پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین نہ بنانے پر پیپلز پارٹی نے بھی پنجاب کی قائمہ کمیٹیوں سے مستعفی ہونے کا اعلان کردیا ہے۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز اور پیپلز پارٹی کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضی کے درمیان انکے چیمبر میں اہم ملاقات ہوئی جس میں دونوں پارٹیوں نے جمہوری اصلاحات قائمہ کمیٹیوں کے حوالے سے مل کر چلنے کا فیصلہ کیا۔
حسن مرتضی نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو کی طرف سے جاری کی جانے والی ہدایات کے مطابق وفاق کی طرح پنجاب اسمبلی میں بھی مشترکہ اپوزیشن کی طور پر چلنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔بلاول کے حکم کے مطابق فیصلہ کی تائید کریں گے اور آخری حد تک جائیں گے ۔انہوںنے کہاکہ غیر منتخب سہولت کار حکومت چلا رہے ہیں ۔بزادر کی شکل میں پنجاب کو سزا دی جارہی ہے ۔آج ضرورت ہے کہ تمام جمہوری قوتیں اکھٹی ہوں پنجاب میں اگر کوئی فیصلہ عوامی امنگوں کے خلاف ہوا تو پھر پور مزاحمت کی جائے گی ۔اس موقع پر حمزہ شہباز نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے اصول کی بات کی ہے ۔وفاق میں بھی اصولی اسٹینڈ لیا ہے۔مجھے پبلک اکائونٹس کمیٹی کا چیئرمین بننے کا شوق نہیں ۔ہم نے اپنے دور اقتدار میں پی ٹی آئی کو چیئر مین پی اے سی کی آفر کی تھی ۔ دوسری جانب مضان شوگر ملز کیس اور آشیانہ اقبال کیس میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف اور ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز آج احتساب عدالت میں پیش ہوں گے.
تفصیلات کے مطابق، آج لاہور کی احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن رمضان شوگر ملز کیس اور آشیانہ اقبال ہاﺅسنگ اسکیم کیس کی سماعت کریں گے. شہباز شریف اور حمزہ شہباز کی پیشی کے موقع پر سیکورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے ہیں‘ احتساب عدالت کی جانب آنے والے تمام راستے کنٹینرزلگا کر بند کر دیئے گئے، پولیس کی بھاری نفری احتساب عدالت کے اطراف تعینات کی گئی ہے۔